میرپورخاص،سکھر،اسلامی جمعیت طلبہ کا فرانس کیخلاف احتجاج

149

میرپور خاص، سکھر (نمائندگان جسارت) اسلامی جمعیت طلبہ میرپور خاص کی جانب سے حرمت رسولﷺ مارچ اور فرانس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں فرانسیسی صدر کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ میرپور خاص کے زیر اہتمام حرمت رسولﷺ مارچ اور فرانس کیخلاف احتجاج میں شامل افراد نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر مذمتی نعرے درج تھے، مظاہرین فرانسیسی حکومت کیخلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نور الٰہی مغل، ڈاکٹر اسامہ اور دیگر نے کہا کہ فرانس، امریکا اور انڈیا سیکولر اور لبرل اسٹیٹ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن خود اسلامو فوبیا کا شکار ہیں اور کوئی موقع ایسا نہیں چھوڑتے جس میں نبیﷺ مہربان کی شان میں اور اسلام کیخلاف بات نہ کی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 54 اسلامی ممالک اور اسلامی قوانین رکھنے کے باوجود حضورﷺ کی تعلیمات کو چھوڑ دیا گیا ہے اور فرانس کے اس عمل پر کوئی موثر اقدام نہیں کیا گیا۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فرانس کے سفیر کو فوری ملک بدر اور فرانس سے مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے فرانسیسی صدر میکرون کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ اسلامی جمعیت طلبہ سکھر کی جانب سے ناموس رسالتﷺ کے حوالے سے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف احتجاج، طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور اس کے حق میں فرانسیسی صدر کے بیان پر سکھر کے طلبہ نے شدید احتجاج کیا۔ احتجاج میں شریک طلبہ نے ہاتھوں میں بینرز پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت و فرانسیسی صدر کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔ طلبہ کی کثیر تعداد نے جمعیت کی قیادت میں جمع ہو کر عشق مصطفیﷺ کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ناظم اسلامی جمعیت طلبہ کالجز زون سکھر صہیب شیخ، سابق ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان، امیر جماعت اسلامی سکھر شہر زبیر حفیظ شیخ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناموس رسالتﷺ کیخلاف فرانس کی حکومت کی گستاخانہ حرکتیں ناقابل برداشت ہیں۔ حکومت پاکستان فوری طور پر فرانس کے سفیر کو طلب کر کے سرزنش کرے اور اسے ملک بدر کیا جائے۔ امت مسلمہ اور مسلم ممالک یکجا ہوکر دنیا کو پیغام دیں کہ مسلمان اپنے نبی آخر الزماںﷺ کی شان میں کسی قسم کی گستاخی اور توہین برداشت نہیں کریں گے، لہٰذا وہ ان حرکتوں سے باز رہیں۔