ضلع قنبر‘شہداد کوٹ اور دادو کے 5 ایس ایچ او معطل

185

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ نے اشتہاری ملزمان سے رابطے میں رہنے پر ضلع قنبر، شہداد کوٹ اور دادو کے 5 ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا ہے۔آئی جی سندھ نے اضلاع میں سیاسی بنیاو پر ایس ایچ اوز کی تعیناتی کا نوٹس بھی لیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض ایس ایچ اوز سیاسی اورجرائم کی پشت پناہی کرنے والے بااثر افراد کی سفارش پر لگائے گئے ہیں۔ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے میہڑ ضلع دادو میں اْم رباب چانڈیو کے خاندان کے قتل ہونے والے افراد کے جائے وقوع کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔اس ملاقات کے دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ نے متاثرہ خاندان کے افراد کو پولیس کی طرف سے مکمل تعاون اور ملزمان کی جلد گرفتاری کا یقین دلایا۔29اکتوبر2020ء کو ضلع دادو اور قنبر شہداد کوٹ کی پولیس نے مطلوبہ اشتہاری ملزمان غلام مرتضیٰ چانڈیو اور ذوالفقار چانڈیو کی گرفتاری کے لیے معلومات کی بنیاد پر ایک مشترکہ آپریشن کیا۔یہ ملزمان تھانہ میہڑ ضلع دادو کی مذکورہ تہرے قتل کی واردات میں مفرور ہیں۔اس آپریشن کے دوران ایس ایس پی دادو،ایس ایس پی قنبر شہداد کوٹ کی نگرانی میں پولیس کی ایک بھاری نفری نے مشکوک علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔اس آپریشن کی اطلاع پہلے سے ہی ملنے کی وجہ سے مرکزی ملزم گرفتار نہ ہوسکے۔اس غفلت پر ایک علیحدہ انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ آئی جی پولیس نے ملزمان کی عدم گرفتاری پر ایس ایس پی دادو، ایس ایس پی قنبر پر سخت برہمی کا اظہار اور ملزمان کی جلدگرفتاری کی ہدایات دے دیں۔ بصورت دیگر مجرما نہ غفلت کی بنا پر مذ کو رہ افسرا ن کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا عندیہ بھی دے دیا۔