حزب المجاہین کے سربراہ سید صلاح الدین دہشتگرد قرار

555

امریکی وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے دوران  بھارتی وزارت داخلہ نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین، داؤد ابراہیم کی ڈی کمپنی کےفنانسر چھوٹا شکیل اور انڈین مجاہدین کے بانی ریاض بھٹکل سمیت 18 افراد کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

بھارت  وزارت داخلہ نے کارروائی غیرقانونی ایکٹ ‘یو اے پی اے’ کے تحت کی، اس سے قبل گزشتہ سال اگست میں بھارت مقبوضہ کشمیر کی آئنی حثیت تبدیل کرتے ہوئے 1967 کے قانون میں ترمیم کی تھی جس کے تحت اب انفرادی اشخاص کو بھی دہشت گرد قرار دیا جاسکتا ہے تاہم  پہلے صرف تنظیموں اور گروہوں کو ہی دہشت گرد قرار دیا جا سکتا تھا۔

حکومت نے اس ترمیم کے بعد ستمبر 2019 میں ممبئی میں ہونے والے حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز اور لشکرِ طیبہ کے بانی حافظ سعید، ذکی الرحمٰن لکھوی اور پلوامہ میں ہونے والے حملے کے مبینہ ذمہ دار ‘جیشِ محمد’ کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار در چکا ہے۔

ان کے علاوہ رواں سال جولائی میں مزید نو افراد کو اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

بھارت کی جانب سے جن لوگوں کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے، ان میں ممبئی حملوں کے مبینہ ملزم ساجد میر اور یوسف مزمل عرف مزمل بٹ، آئی سی 814 طیارے کے اغوا کے ملزم اور جیش محمد کے رہنما ابراہیم اظہر اور یوسف اظہر، مولانا مسعود اظہر کے بھائی روف اصغر، انڈین مجاہدین کے بانی ریاض اور اقبال بھٹکل، حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین اور داؤد ابراہیم کے قریبی چھوٹا شکیل اور انیس شیخ جبکہ 1993کے ممبئی بم دھماکوں کے ملزم ٹائیگر میمن شامل ہیں۔

بھارتی حکومت نے بےبنیاد  دعوے کے مطابق  یہ تمام افراد اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔