امریکا نے نئی ایرانی جوہری تنصیب کی تصاویر جاری کردیں

531

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ادارے نے ایران کی نطنز میں زیر تعمیر جوہری تنصیب کی سیٹلائٹ تصاویر جاری کردیں۔ یہ تصویریں امریکی شہر سان فرانسسکو میں قائم ادارے پلینٹ لیبز کی طرف سے بدھ کے روز جاری کی گئیں۔ ماہرین کے مطابق امریکا میں صدارتی انتخابات سے محض چند روز قبل ان تصاویر کا اجرا معنی خیز ہے۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات میں سے ایک نیا اور جدید تر سینٹری فیوج اسمبلی پلانٹ تعمیر کر رہا ہے۔ ادارے کے سربراہ کے مطابق اقوام متحدہ کے معاینہ کار اس تعمیراتی منصوبے سے آگاہ ہیں۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ادارے (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ایران بھی کم افزودہ یورینیم کو بڑی مقدار میں ذخیرہ کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن اس کے پاس اسلحہ تیار کرنے کے لیے اتنا زیادہ سامان موجود نہیں ہے۔ ایران کی نطنز جوہری تنصیب میں رواں سال جولائی میں دھماکا ہوا تھا، جس پر امریکی ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا سینٹری فیوج کی پیداوار کے نئے پلانٹ میں ہوا ہے۔ان دھماکوں کے بعد ایران نے اعلان کیا تھا کہ وہ پہاڑوں کے درمیان ایک علاقے میں نیا اور زیادہ محفوظ اسٹیشن تعمیر کرے گا۔ تاہم اب تک اس کے کوئی آثار سامنے نہیں آئے ہیں۔