ٹھٹھہ(نمائندہ جسارت)ٹھٹھہ ضلع میں مہنگائی اور بیروزگاری سے غریب عوام کی کمر ٹوٹ گئی، آٹا سستا کرنے کے حکومتی احکامات ردی کی ٹوکری میں ڈال دیے گئے ،ضلع انتظامیہ آفس اور اپنے سرکاری بنگلوز تک محدود ۔ٹھٹھہ ضلع میں مہنگائی اور بیروزگاری نے غریب عوام کو فاقہ کشی میں مبتلا کردیا ہے اور سیکڑوں افراد کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ آٹا سستا کرنے کے حکومتی احکامات ردی کی ٹوکری میں ڈال دیے گئے ہیں، آٹا 70 سے 75 روپے کلو سرے عام فروخت کیا جارہا ہے، آٹے کے مہنگے فروخت ہونے کے ساتھ ساتھ مرغی کا گوشت سبزیاں پھل وغیرہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں مگر قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں، قیمتیں کنٹرول کرنے والے آفسز یا اپنے سرکاری بنگلوز تک محدود ہیں اس کے علاوہ ٹھٹھہ کے ہزاروں کی تعداد میں پڑھے لکھے ڈگریاں حاصل کیے ہوئے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں دی جارہی ہیں ٹھٹھہ سیمنٹ فیکٹری،دھابیجی کی کئی ملوں،جھمپیر میں لگائے گئے پلانٹس میں بھی دیگر صوبوں کے لوگوں کو نوازہ جارہا ہے اور ضلع ٹھٹھہ کے نوجوان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ اس سلسلے میں بیروزگار نوجوانوں کا مؤقف ہے کہ تمام ضلع ٹھٹھہ کی قائم فیکٹریز اور پلانٹس میں باہر سے آئے ہوئے لوگوں کا قبضہ ہے اور ہم نوکریاں حاصل کرنے کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ہمارے پاس اتنا پیسہ نہیں کی ہم کوئی سرکاری جاب حاصل کر سکیں۔