نوابشاہ (سٹی رپورٹر) ضلع شہید بینظیر آباد میں مہنگائی کے باعث عوام پریشان، وفاقی و صوبائی حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام، پرائس کنٹرول کمیٹی کی مبینہ طور پر منتھلی مقرر، ڈپٹی کمشنر کے نوٹس لینے کے باوجود عوام کو ریلیف نہ مل سکا۔ شہید بے نظیر آباد میں اشیاء خورونوش سمیت سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، ٹماٹر 200 روپے کلو، بھنڈی 150 روپے، کریلا 200 روپے، توری 200، ہری مرچ 300، پودینہ 600، گوار 300 جبکہ چینی 120 روپے، آٹا 65 روپے، گھی 250 روپے، آئل 300، دال چنا 200، دال مونگ، 300، دال مسور 250، ٹوٹا چاول 140 روپے، بناسپتی چاول 200 روپے، بادام 2000 روپے کلو، پستا 4000 روپے کلو جبکہ دیگر اشیاء میں بھی چالیس فیصد تک کا اضافہ کیا گیا ہے، جو کہ غریب دہاڑی دار طبقے کی پہنچ سے دور ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومت مہنگائی پر کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، جبکہ ذرائع کے مطابق مارکیٹ کمیٹی کی ملی بھگت سے منتھلی کے عوض دکانداروں کی مرضی کے ریٹ مقرر کر کے شہر کے غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف عوامی شکایات پر ڈپٹی کمشنر شہید بے نظیر آباد ابرار احمد جعفر کے فوری نوٹس لینے کے باوجود ضلع کے چاروں تعلقوں، نوابشاہ، دوڑ، سکرنڈ اور قاضی احمد کے غریب عوام کو کوئی ریلیف نہ مل سکا۔ شہر کی سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں سمیت شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، چیف سیکرٹری سندھ، کمشنر شہید بینظیر آباد، ڈپٹی کمشنرا ور چاروں تعلقوں کے اسسٹنٹ کمشنرز سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع میں تاجروں، آڑھتیوں سمیت دکانداروں کی جانب سے خود ساختہ مہنگائی اور اشیاء خورونوش کے ریٹ مقرر کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔