فرانس سے تعلقات منقطع اور مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے ، سراج الحق

390
لاہور، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق منصورہ میں میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں

 

لاہور/ اسلام آباد (نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے فرانس میں خاتم النبیین ؐ کے توہین آمیز خاکے شائع کرنے اور پھر انہیں سرکاری عمارتوں پر چسپاں کرنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے اور اپنے سفیر کو فرانس سے واپس بلایا جائے ۔فرانس کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے ۔فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلا کر عالم اسلام کی طرف سے فرانس سمیت یورپ او رمغرب میں ہونے والے اسلاموفوبیااور گستاخی کے واقعات کو روکنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل دیا جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ فرانس نے دنیا بھر کے 2 ارب مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے ۔پیغمبر اسلام جو پوری انسانیت کے لیے رحمت بن کر آئے ان کی شان میں گستاخی کو ہم کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ،یہ ہمارے ایمان کے منافی ہے ۔دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل زخمی ہیں لیکن عالم اسلام کے حکمران بے حس اور غیر ت حمیت سے عاری
ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو عالم اسلام کی قیادت کرنی چاہیے ۔دریں اثنا سینیٹر سراج الحق نے فرانس میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شانِ اقدس میں ایک مرتبہ پھر سرکاری دیواروں پرگستاخانہ خاکے چھاپے جانے اور فرانس کے صدر کی جانب سے گستاخانہ بیان اور سرپرستی کے خلاف تحریک التواسینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔تحریک التوا سینیٹ کے قواعد و ضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ 85 کے تحت جمع کرائی گئی۔تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ فرانس میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شانِ اقدس میں ایک مرتبہ پھر سرکاری دیواروں پرگستاخانہ خاکے چھاپے جانے کے حوالے سے فرانس کے صدر میکرون نے اس قبیح حرکت کی سرپرستی میں بیان دیا ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت، اشتعال انگیزی اور شیطانیت پر مبنی ایک ایسی دانستہ حرکت ہے جس سے نہ صرف عالم اسلام بلکہ دنیا کے دیگر مذاہب کے امن پسند عوام کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچی ہے اور ان کے اندر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ تمام مذاہب کے نزدیک انبیائے کرامؑ اور بزرگ ہستیاں قابل صد احترام ہیں، اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو تمام انبیا کے سردار اور رحمۃاللعالمین ہیں، اس لیے آپ ؐ کی شان میں گستاخی کا ارتکاب کوئی انسان دشمن وحشی ہی کرسکتا ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان طویل عرصے سے نام نہاد ’’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘‘ کا شکار چلے آرہے ہیں۔ ایسے میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم جیسی شفیق و مہربان اور تمام جہانوں کے لیے رحمت بنائی گئی ہستی کی شانِ اقدس میں بار بار دانستہ گستاخی کا ارتکاب دنیا بھر کے امن، اتحاد و یگانگت کو پارا پارا کرنے اور پوری دنیا کو ایک نئی آگ میں جھونکنے کے مترادف ہے۔تحریک التوا میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی ذمے داری ہے کہ وہ بلاتاخیر اقوامِ متحدہ، فرانسیسی حکومت اور انسانی حقوق کی علمبردار دیگر بین الاقوامی تنظیموں پر دباؤ ڈالے کہ وہ فرانس کے صدر سے مطالبہ کریں کہ وہ نہ صرف اس قبیح حرکت پرخود عالم اسلام سے معافی مانگیں بلکہ فوری طور پر گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کریں اور آئندہ اس طرح کی شیطانی حرکت نہ کرنے کا اعلان کریں۔علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جمعہ30اکتوبر کو فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ملک گیر یوم ا حتجاج کا اعلان کیا ہے اور قوم سے اپیل کی ہے کہ پیارے پیغمبر حضرت محمد مصطفی ؐ سے عشق و محبت کا ثبوت دیتے ہوئے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔یوم احتجاج کے موقع پر مساجد میں خطبات جمعہ میں سیرت النبی ؐ اور شان مصطفی ؐ بیان کی جائے گی اور توہین آمیز خاکوں کے خلاف مظاہرے کیے جائیں ۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں علما و مشائخ رابطہ کونسل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ میلاد مصطفی ؐ کانفرنس میں شریک ملک بھر کے معروف علما و مشائخ اور درگاہوں کے سجادہ نشین حضرات نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے اتحاد امت و قومی یکجہتی کے عزم کو سراہتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ دفاع ملک و ملت کے مبارک کام کا بیڑا انہوں نے اٹھایا ہے ملک بھر کے علما و مشائخ اور پاکستان میں رہنے والے ہندو سکھ ،عیسائی سب شانہ بشانہ اور قدم بقدم اس کا ساتھ دیں گے ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی دیوان موعود مسعودجبکہ صدارت امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کی۔کانفرنس سے سلطان احمد علی ، پیرغلام رسول اویسی ،خواجہ معین الدین کوریجہ ،سید جواد نقوی،جلیل احمد شرقپوری،پیر علامہ غیاث الدین ،خواجہ عبدالرب کعبہ،پیر ہارون گیلانی،کاظم رضا نقوی ، سید واجد محمود کاظمی ،بشپ نذیر عالم ،میاں مقصود احمد ودیگرنے خطاب کیااور ملک کے معروف ثنا خوان اور نعت خوانوں نے حضور ؐ کی شان میں ہدیہ تبریک پیش کیا۔امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ فرانس کے بدبخت صدر کو حضور ؐ کی شان میں گستاخی کرنے کی جرأت اس لیے ہوئی کہ عالم اسلام کے غیرت وحمیت سے عاری حکمران بے حسی کی چادر اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں،صرف ترکی کے صدر اردوان نے جرأت کا مظاہرہ کیا مگر باقی اسلامی دنیا میں کہیں جنبش نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ حضور ؐ کی ناموس اور صحابہ ؓ کی شان کے تحفظ کے لیے ہمیں اتحادو یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس پیغام کو پوری امت تک پہنچانا ہوگا۔پاکستان کی سا لمیت اور دفاع بھی خاتم الانبیا حضرت محمد ؐ کی ناموس اور آپ ؐ کی لائی ہوئی شریعت کے دفاع سے جڑا ہوا ہے ۔پاکستان کی اسلامی و نظریاتی شناخت کو قائم رکھتے ہوئے اسے فروغ دینے میں ہماری مشکلات اور مسائل کا حل ہے ۔دنیا میں پونے 2 ارب عاشقان و غلامان مصطفی ؐ ہیں مگر عالم اسلام پر بھی عالمی استعمارکا نظام مسلط ہے ۔ ہمیںآقا ئے دوجہاں ؐ سے محبت و عقیدت اور اطاعت کا ثبوت دیتے ہوئے ملک میں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے اپنی ناقابل فہم پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو مسائل کی دلدل میںدھکیل دیا ہے ۔عوام مہنگائی ،بے روز گاری اور دکھوں کی گٹھڑیاں اٹھائے بے بس ہوچکے ہیں۔وزیر اعظم عوام کو صبر کی تلقین کیساتھ خیالی خوشخبریاں دے رہے ہیں۔ عمران خان کا2سال بعد کہنا کہ بالآخر ہم درست سمت میں چل پڑے ہیں قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔ عالمی سامراج کی غلامی کی وجہ سے ایک ایٹمی قوت ہونے کے باوجود ہم کشمیر پر بھارت کا قبضہ ختم نہیں کراسکے ۔اگر ہم آزاد اورخود مختار ہوتے تو آج ہمارے فیصلے آئی ایم ایف اور فیٹف نہ کررہے ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری کے راستے پر نہ چلے اور باغیانہ روش سے باز نہ آئے تو ہمارے پاس اگر کوہ ہمالیہ جیسے اسلحہ کے پہاڑ ہوں تب بھی ہمارا کوئی وژن نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سودی معاشی نظام نے ہماری معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے مگر حکمران سود جو اللہ اور اس کے رسول ؐ کے خلاف اعلان جنگ ہے اس سے باز نہیں آرہے ۔ہماری عدالتوں میں قرآن کے مطابق فیصلے نہیں ہوتے ،ہمارے تعلیمی اداروں میں مخلوط نظام تعلیم ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تنہایہ کام نہیں کرسکتی ،ہم تحریک چلاسکتے ہیں ، سر ٹکرا اورجیلوں میں جاسکتے ہیں مگر اکیلے اس سامراجی نظام کو نہیں بدل سکتے ۔انہوں نے کہا کہ فساد کی جڑ عالمی سامراجی قوتوں کے غلام حکمرانوں کی حکومت ہے ۔حکومت پیپلز پارٹی کی ہو ،مسلم لیگ یا پی ٹی آئی کی ،یہ سارے مدینے کی طرف نہیں واشنگٹن کی طرف دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ؐ کے گستاخوں کو سابق حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی ملک سے فرار کرایا۔ اگرہماری حکومت ہوتی تو نبی ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو اس طرح بھاگنے کا موقع نہ ملتا۔اس لیے اولیا و مشائخ سے یہی درخواست ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور ملک میں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کی تحریک کی قیادت کریں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں مندر کے لیے سابق وزیر اعظم نے 2سو ملین کی زمین دی اور موجودہ نے تعمیر کے لیے ایک سو ملین کی خطیر رقم فراہم کی،حالانکہ وفاقی شرعی عدالت اور جید علما کا فتویٰ ہے کہ مندر کی تعمیرکے لیے مسلمانوں کے ٹیکسوں کے پیسے سے رقم دینا حرام ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری لڑائی کسی مفاد کے لیے نہیں بلکہ سود ،مہنگائی بے روزگاری اور سامراجی قوتوں کی غلامی سے ملک کو آزاد کرانے کے لیے ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی پراپرٹی ،شوگر مل یا نیب کا مسئلہ نہیں ،میرامسئلہ ملک کے 22کروڑ عوام کو لٹیروں اور کرپٹ سیاستدانوں سے نجات دلانا ہے ۔میلاد النبی ؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ امت اس وقت جس کرب میں مبتلا ہے اس پر ہمارے اسلاف کی روحیں تڑپ رہی ہوںگی اور ہمارے رسول ؐ بھی اس دکھ کو محسوس کررہے ہوںگے۔فلسطین اور کشمیر ہمارے دشمن کے قبضے میں ہے ۔القدس جہاں آپ ؐ نے تمام انبیا کی امامت کرائی وہ آج یہودیوں کے نرغے میں ہے اور مسلمانوں کو وہاں نماز پڑھنے کی بھی اجازت نہیں۔انہوں نے کہا کہ سود اور ربا کے خلاف اللہ اور اس کے رسول ؐ نے اعلان جنگ کیا ہے ۔خواجہ معین الدین کوریجہ نے کہا کہ سراج الحق نے اتحاد امت کے لیے منصورہ میں جس طرح پاکستان کے تمام مسالک علما، مشائخ اور خواجگان کو جمع کیا ہے اس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔پاکستان کی بقا ، سا لمیت اسی میں ہے کہ جس طرح ہمارے دشمن ہمارے خلاف اکٹھے ہیں اسی طرح ہم بھی اپنے دشمن کے خلاف متحد ہوکر سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔پیر غلام رسول اویسی نے کہا کہ منصورہ نے اتحاد امت کا جو درس دیا ہے اس نے ملک و قوم کے تحفظ اور سا لمیت کو یقینی بنا دیا ہے ،ہمیں تہیہ کرنا اور اس بات کا ثبوت دینا ہوگا کہ پاکستان کے لیے ہم سب ایک ہیں ۔میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا کہ انسانیت کو امن و آشتی کا جو پیغام رسول اللہ ؐ نے دیا وہ کوئی اور ہستی نہیں دے سکی۔ہمیں نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد کا ساتھ دینا ہوگا۔ڈاکٹر طارق شریف زادہ نے کہا کہ سراج الحق نے سید مودودیؒ کے اتحاد امت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا ہے ۔ علامہ سید جواد حسین نقوی نے کہا کہ ہمارے دشمن نے ہمیں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرکے ہماری قوت کو ختم کردیا ہے ۔ دشمن ملک میں شیعہ سنی فساد کراتے ہیں اور پھر بیٹھ کر ہمارا تماشا دیکھتے ہیں مگر اب ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ بشپ نذیر عالم نے کہا کہ پاکستان کی سا لمیت ،تحفظ اور بقا کی جدوجہد میں ملک کی مسیحی برادری آپ کے ساتھ ہے ۔