کرپشن کے خاتمے کا نعرہ لگانے والوں کے دور میں کرپشن اور رشوت کے ریٹ بڑھے،سراج الحق

468

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سیاسی بریانی میں شامل ہونے کے بجائے اصل اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے‘ پیپلز پارٹی یا ن لیگ حکومت گرانا چاہتیں ہیں تو استعفے دے کر اسمبلیوں سے باہر آئیں‘ اپوزیشن اسمبلیوں سے باہر آجائے تو حکومت ایک دن بھی نہیں چلے گی جس دن اپوزیشن کی طرف سے استعفے آئے ‘ جماعت اسلامی بھی استعفے دے گی‘ جماعت اسلامی یکم نومبر سے مہنگائی، بے روز گاری اور سودکے خلاف تحریک کا آغاز کر رہی ہے‘جب تک سودی معیشت ہے‘ اُس وقت تک ملک ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل نہیں کرسکتا‘ اپوزیشن جماعتیں حکومت سے عوامی مسائل مہنگائی، بے روز گاری، بدامنی، تعلیم یا صحت پر نہیں بلکہ یہ اقتدار اور باریوں کی جنگ لڑ رہے ہیں‘پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن عوام کو دھوکا نہیں دے سکتیں‘ ملکی مسائل کا حل صرف نظام مصطفی ؐ کے نفاذ میں ہے‘ قرآن و سنت کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرنا حضور ؐ سے محبت و عقیدت کا بہترین اظہار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں تربیتی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے ہر وہ کام کیا ہے جس کے نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا ‘جس کا وعدہ کیا تھا وہ ایک بھی کام نہیں کیا‘ موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا مجموعہ اور سابق حکومتوں کی پالیسیوں پرگامزن ہے جو وزرا، مشیران مشرف، ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں تھے ‘ وہی موجودہ حکومت کی کابینہ میں شامل ہیں‘ سابق حکومتوں میں ناکامیوں اور کرپشن کی داستانیں رقم کرنے والوں کو نہلا دھلا کر موجودہ حکومت میں شامل کردیا گیا ہے لیکن عوام اب ان بہرپیوں کے فریب میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے نام پر قوم کو ایک بار نہیں بار بار دھوکا دیا گیا‘ کھربوں روپے ڈکارنے والوں سے چند کروڑ لے کر چھوڑ دیا جاتا ہے‘ عوام حکومت اور نیب سے سوال کرتے ہیں کہ قومی دولت لوٹنے والوں کو چھوڑنے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمہ کا نعرہ لگانے والوں کے دور میں کرپشن اور رشوت کے ریٹس بڑھ گئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی پر وزیراعظم کی نیند اُڑنا اچھی بات ہے مگر کیا 2 سال سے جب مہنگائی اور بے روز گاری مسلسل بڑھ رہی تھی‘ کیا انہیں یہ نظر نہیں آرہی تھی؟‘ اب اچانک انہیں عوام کی پریشانی کیوں ستانے لگی ہے؟‘ وزیر اعظم اگر مہنگائی کم کرنا چاہتے تو اپنے ایک حکم سے اس کا راستہ رک سکتے تھے‘مہنگائی کرنے والے آٹا، چینی اور ڈرگ مافیاز تو اب بھی وزیر اعظم کے ارد گرد موجود ہیں‘ انہیں پکڑیں اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کا راستہ روکیں‘ ناکام ہونے والے حکمران اپنے آخری دنوں میں یہی باتیں کرتے ہیں‘ حکمران جب اقتدار کی کرسی سے نیچے اترتے ہیں تو انہیں عوام کے دکھوں اور مصیبتوں کا پتا چلتا ہے لیکن جب تک وہ اقتدار میں رہتے ہیں تو انہیں اپنے سوا کوئی نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی ترجمان اور آواز ہے‘ ہم عوام کے لیے اقتدار کے ایوانوں اور ملک کے گلی کوچوں میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت فیٹف کے احکامات پر عوام کی گردن مروڑنے اور ان کا خون نچوڑنے پر لگی ہوئی ہے‘ فیٹف 2008ء سے حکومتوں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہا ہے‘آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے غلام حکمران اپنے عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے عالمی مالیاتی اداروں کے مطالبات اور احکامات کو پورا کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم و جبر کے اس استحصالی نظام اور اسٹیٹس کو سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ اور آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔