حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ کے پولیس افسران نے جو کچھ کیا وہ سیاسی کھیل کا حصہ تھا‘آئی جی خود کہ رہے ہیں وہ اغوا نہیں ہوئے تو پھر احتجاج کس چیز پر ہورہا ہے۔ وہ سرکٹ ہاؤس حیدرآباد اور متحدہ قومی موومنٹ کے دفتر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ ان کے ہمراہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، ڈاکٹر مستنصر باللہ اور دیگر بھی موجو دتھے۔ اسد عمر نے کہاکہ کیپٹن (ر) صفدر کی جس طرح گرفتاری ہوئی ہے اس کا وفاقی حکومت کو سیاسی نقصان ہوا ہے ہم اس طرح کیوں کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعلی سندھ کہتے ہیں کہ اغوا نہیں ہوا‘ آئی جی خود کہتے ہیں وہ اغوا ہ نہیں ہوئے ،سندھ پولیس کہتی ہے کہ جو کچھ ہوا
وہ قانون کے مطابق ہوا تو پھراحتجاج کس چیز پر ہورہاہے حالات سے ظاہر ہے کہ اس مسئلے پر صرف سیاست ہورہی ہے احتجاج کرنے والے پولیس افسران کے خلاف کاروائی کے حوالے سے سوال پر انہوںنے کہاکہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں جو ہوگا قانون کے مطابق ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ایم کیوایم اور تحریک انصاف عوام کی زندگی بہتر بنانے کیلیے ایک ہی منشور سے جڑے ہوئے ہیں۔ کراچی اور حیدرآباد کی گلیوں اور سڑکوں کی حالت بری ہے، صوبائی حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کرسکی ہے ، وفاقی حکومت کوشش کرے گی کہ ان شہروں میں چھوٹے بڑے کام کروائیں جس طرح سے کراچی کیلیے بڑا پیکیج منظور کیا گیا ہے اسی طرح اندرون سندھ کیلیے بھی ایک پیکیج دیں گے ۔ اگر مردم شماری سے کراچی کی آبادی بڑھتی ہے تو سندھ کو فائدہ ہوگا اور اس کو زیادہ وسائل ملیں گے لیکن ہم نے کبھی وزیراعلیٰ سندھ سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں سنی۔