گلگت بلتستان کے مستقبل کے حوالے سے قومی سطح پر مشاورت ناگزیر ہے ، شاہ محمود

216

 

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مستقبل کے حوالے سے قومی سطح پر مشاورت ناگزیرہے‘ عجلت میں کوئی قدم اٹھاکرکشمیر پر اپنی پوزیشن کمزور نہیں کرنا چاہتے‘ موجودہ ماحول میں بھارت سے مذاکرات بے سود ہیں‘ اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوںکو خطرات لاحق ہیں‘ نواز شریف کو واپس آکر عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرنا چاہیے‘ اقوام متحدہ عالمگیریت کا اہم مظہر ہے‘ یکطرفہ سوچ اور زینو فوبیا جیسے عوامل سر اٹھا رہے ہیں‘ ان حالات میں ہمیں اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کے عزم کا اعادہ کرنا ہوگا‘ آج اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعے کو وزارتِ خارجہ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی75 ویں سالگرہ کے حوالے سے خصوصی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ انہوںنے کہا کہ گلگت بلتستان کے مستقبل کے حوالے سے قومی سطح پر مشاورت کی
ضرورت ہے‘ آزاد کشمیر کی قیادت کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھائیں گے‘ کچھ قوتیں گلگت بلتستان کی سی پیک کے لیے اہمیت کو جانتے ہوئے وہاں شورش کو ہوا دے رہی ہیں‘ہم مقامی حالات، لوگوں کے جذبات، قومی اتفاق رائے اور آزاد کشمیر کی قیادت کو اعتماد میں لے کر کوئی قدم اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق بھارتی آئین کی شق370 کی ہماری نظر میں کوئی حیثیت نہیں اور پاکستان غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو بالکل تسلیم نہیں کرتا‘ ہمیں مقبوضہ وادی میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر شدید تشویش ہے‘ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں سے غافل نہیں ہیں‘ہم عجلت میں ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے جس سے کشمیر سے متعلق ہماری پوزیشن کمزور ہو۔ بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت مذاکرات کا ماحول نہیں ہے‘ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے غیر قانونی اقدامات پر نظر ثانی نہیں کرتا مذاکرات بے سود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق بھارت ہمیں بلیک لسٹ میں ڈلوانا چاہتا تھا لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام ہوگا کیونکہ دنیا اس بات کا اعتراف کر چکی ہے کہ ہم نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے لیے ہر سطح پر ٹھوس اقدامات کیے ہیں‘ حکومت نے ایکشن پلان کے27 میں سے 21 نکات پر100 فیصد عمل کیا ہے‘ باقی نکات پر بھی ہم کافی آگے بڑھ چکے ہیں‘ ایف اے ٹی ایف فورم کو پاکستان کے تمام اقدامات کو مثبت انداز میں دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آکر اپنے خلاف عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرنا چاہیے۔