لاہور(نمائندہ جسارت) احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی تو نیب نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا۔ ان کی آمد پر لیگی کارکنوں نے شدید نعرے بازی کی اور گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ شہباز شریف تفتیش میں تعاون نہیں کررہے،غیر ملکی فلیٹس کے قرضوں سے متعلق تفتیش کرنا باقی ہے جبکہ سلمان شہباز کے اکائونٹ میں رقم منتقلی کی تفتیش بھی کرنی ہے ۔دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے نیب استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ شہباز شریف کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر ہو چکالہٰذا جسمانی ریمانڈ کا کوئی جواز نہیں ہے، میرے مؤکل گزشتہ21روز کے دوران نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے صرف 15منٹ تحقیقات کی ہیں جس پر انہوں نے کوئی نیا سوال نہیں اٹھایا ۔احتساب نے دونوں جانب سے مؤقف سننے کے بعد مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا۔بعدازاں لیگی صدر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل پہنچا دیا گیا۔قبل ازیںشہباز شریف کی پیشی پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور عدالت آنے والے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا گیا۔