عدالت عظمیٰ نے نیوی سول ملازم کے کورٹ مارشل کا معاملہ نمٹا دیا

231

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان نیوی کے سول ملازم ظہیر قریشی کے کورٹ مارشل کے معاملے پر عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔ کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ظہیر احمد کے وکیل شاہ خاور نے مؤقف اپنایا کہ کورٹ مارشل میں کرپشن کے الزامات پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، نیوی آرڈیننس 1961ء کے تحت مالی بدعنوانی کورٹ مارشل کا شیڈول جرم نہیں، ظہیر احمد کے کورٹ مارشل کے لیے اسے ایک اعزازی یونیفارم عہدہ دیا گیا، دیگر ملزمان کے خلاف محکمانہ کاروائی اور معمولی سزائیں دی گئیں جبکہ میرے مؤکل کو 7 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ نیول چیف کے حکم کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فورم استعمال کریں۔ عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کو معاملے پر جلد سماعت مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔