لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نے بہت سے حقائق پر سے پردہ اٹھایاہے۔ موجودہ وزیراعظم نے کنونشن سنٹر میں سلطانی گواہ بن کر اس کا اقرار کیا ہے۔ سابق وزیراعظم اورموجودہ وزیراعظم کے بیانیے میں رتی برابر فرق نہیں۔ کمیشن برائے ٹرتھ بنایا جائے، خواجہ آصف کے حوالے سے وزیر اعظم نے جو بات کی اس کی وضاحت خواجہ آصف ،حکومت یا آرمی چیف کی طرف سے آنی چاہیے تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس سے خطرہ وہ بھتہ خوری نہ شروع کر دے،ماضی میں بھی اس طرح کی تنظیمیں بنیں اور کنٹرول سے باہر ہو گئیں،ٹائیگر فورس کوحکومت غنڈہ گردی کے لیے استعمال کرے گی،سابقہ حکومتوں کا ریکارڈ یہی ہے، حکومت ٹائیگر فورس ختم کرنے کا فوری اعلان کرے ،حکمرانوں کے سینے میں کوئی دل اور ضمیر ہے؟۔
انہوں نےکہا کہ اسلام آباد میں موسم کی خرابی کے باوجود قوم کی مائیں بہنیں بیٹیاں لیڈی ہیلتھ ورکرز رات کے وقت بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر موجود ہیں۔مگر وزیر اعظم ان کے پاس جاکر انہیں کوئی تسلی نہیں دے سکے، ان ماؤں بہنوں سے حکومت معافی مانگے، مطالبات تسلیم کرکے انھیں گھر بھجوائے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران اپنے محلوں اور بنگلوں کو بچانے کیلئے کروڑوں اور اربوں خرچ کررہے ہیں اگر یہ پیسہ عوام پر خرچ کیا جاتا تو شاید عوام کاکوئی مسئلہ حل ہوجاتا ۔حکومت کنٹینروں پر خرچ کیا گیا پیسہ ہی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو دے دیتی ۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے موجودہ تنخواہوں میں ان کیلئے گھر کے اخراجات پورے کرنا ممکن ہیں مگر بے حس حکمران کسی کی بات سننے کو تیار نہیں،حکمرانوں کا آئینی اور اخلاقی فرض ہے کہ وہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے پاس جائیں اور ان کے مطالبات سن کر انہیں پورا کریں جھک کر ان معافی مانگیں اور انہیں گھر بجھوانے کا انتظام کریں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئین کسی جماعت کو ڈنڈا فورس بنانے کی اجازت نہیں دیتا چہ جائیکہ حکومت خود ڈنڈا فورس بنائے اوراسے دکانداروں ،ڈاکٹروں اور تاجروں کو ہراساں کرنے پر لگادے،یہ کام انتظامیہ اور پولیس کا ہے حکومت کیوں نوجوانوں کو ڈنڈے پکڑا کر شہریوں کو تنگ کرنے پر لگا رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی دیکھا دیکھی دوسری جماعتوں نے بھی اپنی اپنی ڈنڈا بردار فورسزبنا لیں تو اس ملک کو صومالیہ،لبنان اور روانڈا بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا،ٹائیگر فورس بنانے کا جس نے بھی مشورہ دیا ہے وہ ملک کو خانہ جنگی کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے،یہ ملک و قوم کے خلاف بہت گہری سازش ہے،حکومت کا فرض ہے کہ فوری طور پر ٹائیگر فورس کے خاتمہ کا اعلان کرے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت لوگوں سے ان کا احتجاج کا آئینی اور جمہوری حق نہیں چھین سکتی ۔ابھی اسلام آباد سے سینکڑوں کلومیٹر دور احتجاج ہورہا ہے مگرحکومت کے اعصاب ابھی سے جواب دے گئے ہیں اور سابقہ حکومتیں اپنے خلاف احتجاج کو روکنے کے جو اقدامات آخری وقت میں کرتی تھیں تحریک انصاف کی حکومت نے ابھی سے کرنا شروع کردیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر ڈالنا ہے تو اس کا ایک ہی راستہ ہے کہ ملک میں خاندانوں اور افراد کی حکمرانی کی بجائے آئین و قانون کی حکمرانی قائم کی جائے ۔