ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) 13 سال گزر جانے کے باوجود ریونیو ریکارڈ دوبارہ بحال نہ ہوسکا، کھاتیدار دفاتر کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے۔ سندھ ملاح فورم اور کھاتیدار کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے۔ بے نظیر بھٹو کی شہادت پر جلنے والا ریونیو ریکارڈ 13 سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک بحال نہ ہوسکا، کھاتیدار دفاتر کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک گئے۔ سونڈا اور دیگر علاقوں میں سندھ ملاح فورم اور کھاتیداروں کی جانب سے مین قومی شاہراہ پر احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے گئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے، دھرنے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس موقع پر سندھ ملاح فورم کے سینئر نائب صدر ڈاڈا آدم گندرو، مرکزی رہنما پرویز پٹنی، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ظہور احمد ملاح، ضلعی صدر ایوب ملاح، عبدالحکیم، حبیب اللہ، ارباب گھمن، سرفراز گندرو، ارشاد گندرو اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ٹھٹھہ کے عوام کو حکمرانوں نے بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے، جن کے بنیادی مسائل حل نہیں ہورہے۔ 13 سال گزر جانے کے باوجود ابھی تک ریونیو ریکارڈ بحال نہ ہوسکا ہے اور نہ ہی کوہستانی زمینوں کا ریکارڈ ری رائٹ ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جزیروں پر قبضے کرکے ماہی گیروں کو بے دخل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جوکہ پہلے ہی اپنے روزگار پر قبضہ ہونے سے سخت پریشان ہیں۔ اس کے علاوہ فشریز محکمے میں باہر کے لوگوں کو بھرتی کرکے مقامی افراد کے ساتھ بڑی ناانصافی کی گئی ہے۔ ساحلی پٹی اور کوہستانی زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں، آر بی او ڈی میں آنے والی زمینوں کے پیسے ابھی تک غریب لوگوں کو نہیں ملے۔ کئی سال سے جھمپیر شاہراہ کی نئے سرے سے تعمیر نہیں ہوسکی، کوئی پوچھنے والا نہیں، ہماری جدوجہد عوام کے ساتھ جاری رہے گی۔