لاہور: اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اب حکمران ہم سے این آراو مانگ رہے ہیں لیکن ہم انہیں این آر او نہیں دے رہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، تحریک کا آغاز گوجرانوالہ سے ہو رہاہے کیونکہ موجودہ پارلیمنٹ منتخب پارلیمنٹ نہیں ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں سے آئی ہے جس کی وجہ سے عوام معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ناجائز پارلیمنٹ کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں، موجودہ حالات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ حکومت کو دسمبر نصیب نہیں ہو گا۔
اپوزیشن کی جانب سے حکومت سے این آر او مانگنے سے متعلق سوال پر فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں، اب تو حکمران این آر او مانگ رہے ہیں اور ہم نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ بات اب ان ہاؤس تبدیلی سے آگے نکل گئی ہے، ملک میں عام انتخابات ہونے چاہئیں اور عوام کو اپنے رہنما خود منتخب کرنے کا حق ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں عہدوں کے لیے نہیں بلکہ مقصد کے لیے اس تحریک کا حصہ ہیں۔گجرانوالہ جلسے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے متعلق سوال پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارا ابھی رکاوٹوں سے سامنا نہیں ہوا اور ہو گا بھی نہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں سربراہ کے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ جتنا سیاسی عمل کو طاقت ور بنائیں گے اتنا ہی فرقہ واریت تحلیل ہو گی، سیاسی عمل ہی فرقہ واریت کو کنٹرول کرسکتا ہے، نفرتوں سے خون خرابا ہو گا اور پشیمانی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔