لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے قریب میرو خان کے علاقے میں مسلح افراد کی فائرنگ سے دو بچے قتل جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا، پولیس نے کھوجیوں کی مدد سے پیروں کے نشان ڈھونڈ کر ایک مرکزی ملزم سمیت 11 افراد کی گرفتار کا دعویٰ کیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو قتل کرنے والے ساتھ والے گاؤں کے پڑوسی تھے، بچوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، علاقہ مکینوں نے امن امان کو بہتر بنانے اور ورثائے کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ لاڑکانہ کے قریب میرو خان کے گاؤں ٹھارو ودھو کے مقام پر گھات لگائے بیٹھے مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے موٹر سائیکل پر گاؤں واپس آتے ہوئے ممتاز بروہی کو رکنے کا اشارہ کیا گیا اور نہ رکنے اندھا دھند فائرنگ کردی گئی جس کے نتیجے میں ممتاز بروہی شدید زخمی ہوگیا جبکہ موٹر سائیکل پر اس کے ساتھ 7 سالہ بیٹا شکیل بروہی اور 8 سالہ بھتیجا اللہ ورھایو موقع پر جاں بحق ہوگئے، زخمی اور دو بچوں کی لاشوں کو شعبہ حادثات لاڑکانہ لایا گیا جہاں ورثا کا کہنا تھا کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں، گاؤں واپسی پر ملزمان بیچ سڑک پر اچانک اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔ ضلع قنبر شہدادکوٹ پولیس کے جاری اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بچوں پر فائرنگ ساتھ والے گاؤں کے پڑوسی لغاری برادری نے کی، جس کا پتا واردات کے بعد کھوجیوں کی مدد سے پیروں کے نشانوں سے کیا گیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ایک مرکزی ملزم گرفتار جبکہ دو کی تلاش کے لیے چھاپے جاری ہیں، تاہم اب تک 11 مشتبہ افراد زیر حراست لیے جاچکے ہیں۔ دوسری جانب قتل ہونے والے بچوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، جس میں پیپلز پارٹی، سیاسی، سماجی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں کے علاوہ پولیس افسران نے بھی شرکت کی جبکہ سیاسی، سماجی رہنماؤں نے بچوں کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال باعث تشویش ہے۔ پولیس افسران صورتحال کو کنٹرول کریں، بصورت دیگر لائحہ عمل تیار کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قتل ہونے والے بچوں کے ورثاکو انصاف فراہم کیا جائے۔