اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ میں سابق ونگ کمانڈر احسن طفیل کی پنشن سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کے سخت ریمارکس پر سابق ونگ کمانڈر احسن طفیل لرکھڑا کر گر پڑے اور بے ہوش ہوگئے جس کے بعد عدالتی کارروائی ملتوی کر دی گئی اور ڈاکٹر کو بلا کر سابق ونگ کمانڈر کو ہوش دلایا گیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزار احسن طفیل نے عدالت کے روبرو موقف
اپنایا کہ میری خدمات ائرپورٹ فورس سے بلوچستان حکومت کو دے دی گئی تھیں، بلوچستان حکومت مجھے پنشن نہیں دے رہی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ خود کو بہت سمجھدار سمجھ رہے ہیں،پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو قانون کے تابع ہے۔ کس قانون کے تحت آپ کی خدمات صوبے کو دی گئیں؟ اگر میرٹ پر بات کی تو آپ کی نوکری غیر قانونی قرار پائے گی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ائر فورس حکام سے رابطہ نہیں ہوسکا، کچھ وقت دے دیں ایئر فورس اور بلوچستان حکومت سے معلومات لیکر آگاہ کروں گا، جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔