لاہور (نمائندہ جسارت)لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ و آمدن سے زاید اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو بار بار طلبی کے باوجود عدم پیشی کی بنا پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی۔ عدالت نے ملزمہ کو اشتہاری قرار دینے کے خلاف اشتہارات آویزاں کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کا حکم دیا۔ اس کیس میں عدالت شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو پہلے ہی اشتہاری قرار دے کر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔ منی لانڈرنگ و آمدن سے زاید اثاثہ جات ریفرنس سماعت میں بدھ کے روز احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کی اسٹیج کو مد نظر رکھتے ہوئے شہباز شریف کا 7 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جاتا ہے، انویسٹی گیشن آفیسر کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اصل حقائق جاننے کے لیے انکوائری جلد از جلد مکمل کرے۔ علاوہ ازیںنیب پراسیکیوٹرنے شہباز شریف کے خلاف آمدنی سے زاید اثاثہ جات کیس سمیت منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقاتی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ شہباز شریف نے نیب کی تحقیقاتی ٹیم سے تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے اپنے ڈیکلیئر کردہ اثاثہ جات میں کئی چیزوں کا ذکر نہیں کیا۔ لندن فلیٹ کی خریداری کیلیے لیے گئے قرضے واپس ادا کرنے کا ذکر تو کردیا ہے۔ مگر اور بہت سی چیزوں کو نیب سے چھپا کر رکھا ہے۔ مزید برآںلاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے گواہان کو بیان قلمبند کروانے کے لیے طلب کر لیاہے۔