دادو(نمائندہ جسارت)حق مانگنا جرم بن گیا جوہی پولیس مقامی وڈیروں اور کمپنی سے بھاری رشوت لے کر مظاہرین اور صحافیوں پر ٹوٹ پڑی، مظاہرین کی تذلیل کے ساتھ صحافیوں سے موبائل فون چھین کر زدوکوب کیا۔ تفصیلات کے مطابق دادو کے قریب او پی پی پیل تیل گیس کمپنی نے کھاتیدار افراد کی 2کروڑ کی ادائیگیاں بلاجواز روک دیں متاثرہ افراد کا کمپنی کے مین گیٹ پر احتجاج کوریج کیلیے آنے والے صحافی اور مظاہرین پر پولیس ٹوٹ پڑی ۔ایس ایچ او جوہی نے مظاہرین کی تذلیل کے ساتھ مقامی صحافی سے بدکلامی اور موبائل فون چھین لیا ۔مظاہرین عرس پنہور، ایوب لونڈ،امیر بخش لونڈ اور دیگر نے بتایا کہ کمپنی نے ائرپورٹ کیلیے زمین لیز پر لی مگر اب تک بقایاجات نہیں مل رہے ہیں دو کروڑ روپے بقایاجات کے حصول کیلیے احتجاج کیا تو ایس ایچ او جوہی اکبر پنہور نے بلاجواز آکر ہم پر امن مظاہرین کو ڈرایا دھمکایا اور ہماری پگڑیاں اچھالی اور ہماری تذلیل کی ہے ۔دوسری جانب ڈی آئی جی حیدرآباد نے 25 ستمبر کو ریجن کے تمام ایس ایچ اوز کو بغیر وردی اور نجی گاڑی میں گشت اور ڈیوٹی سے روکنے کا لیٹر جاری کیا تھا۔ ایس ایچ او جوہی ڈی آئی جی کے حکم کو بھی نظرانداز کرتے ہوئے دبنگ انداز میں نجی گاڑی اور عام کپڑوں میں ملبوس ہوکر پہنچا تھا۔