لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر لاڑکانہ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 7 ملزمان کو گرفتار کرکے موٹرسائیکل اور موبائل فونز اور سامان برآمد کرلیے۔ ایس ایچ او حیدری سب انسپکٹر لیاقت علی کھجڑ نے شہری زوہیب کی موٹر سائیکل چوری کیس میں روپوش ملزم سجاد عرف چاند خان بھٹو کو چوری شدہ موٹر سائیکل سمیت، ایس ایچ او رتوڈیرو سب انسپکٹر سجاد احمد بھٹی نے اشتہاری ملزم شمن خروس، روپوش فرزند پہوڑ اور عمران چنو شراب سمیت، کنگا پولیس نے گاؤں بچل مہیسر میں جوئے کے اڈے پر چھاپا مارکر تین جواریوں علی گل، شفیق اور خمیسو کو نقدی سمیت، نوڈیرو پولیس نے چوری شدہ موٹر سائیکل اور سامان برآمد جبکہ ایس ایچ او سول لائن انسپکٹر عبدالغفور چھٹو نے جدید آلات کی مدد سے چوری شدہ موبائل فون اور موٹر سائیکلیں برآمد کرکے مالکان کے حوالے کردیں۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کیخلاف ایسے مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ نوڈیرو کے قریب گاؤں خان شیخ کا رہائشی 50 سالہ محنت کش معشوق علی شیخ رائس مل میں بجلی کی موٹر سے کرنٹ لگنے کے باعث بے ہوش ہوگیا جسے وہاں موجود دیگر محنت کشوں نے بے ہوشی کی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کے موت کی تصدیق کرتے ہوئے لاش ورثاء کے حوالے کردی۔ ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے شہری کی شکایت پر ڈی ایس پی قنبر سے وضاحت طلب کرکے ایس ایچ او قنبر سٹی کی ایک سال کی سروس ختم کردی ہے۔ قنبر شہر سے تعلق رکھنے والے شہری سعید احمد چانڈیو نے ڈی آئی جی آفس میں شکایت کی تھی کہ اس کی بیوی کو اغوا کیا گیا جبکہ ڈی ایس پی قنبر اور ایس ایچ او قنبر سٹی اس سلسلے میں میری کوئی قانونی مدد کے ساتھ ساتھ مقدمہ بھی درج نہیں کررہے۔ ڈی آئی جی آفس میں ڈی ایس پی قنبر منظور حسین جوکھیو اور ایس ایچ او قنبر سٹی نور محمد انچارج کمپلینٹ سیل اے ایس آئی دھنی بخش چانڈیو کی معرفت پیش ہوئے، جہاں ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے فرائض میں کوتاہی برتنے پر ڈی ایس پی قنبر سے وضاحت طلب کرکے ایس ایچ او قنبر سٹی کی ایک سال کی سروس ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے۔