لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جامعہ فاروقیہ کراچی کے سربراہ ڈاکٹر عادل کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے اور ڈاکٹر عادل کے پسماندگان اور جامعہ فاروقیہ کے طلبہ سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور کراچی کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر عادل کے قاتلوں کو فوری گرفتارکیا جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ آج نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام ایک بلند پایہ علمی شخصیت محروم ہوگیا ہے۔ ڈاکٹر عادل نے اپنی پوری زندگی غلبہ دین کے لیے وقف کررکھی تھی۔ان کی شہادت سے ملک وقوم ایک مخلص اور سچے پاکستانی اور عالم باعمل سے محروم ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرحوم کی دینی خدمات کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا اور یاد رکھا جائے گا۔ سینیٹر سراج الحق نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر عادل کو اعلیٰ علیین میں جگہ نصیب فرمائے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل دے ۔ ڈاکٹر عادل کی شہادت پرسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور لیاقت بلوچ نے بھی گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔علاوہ ازیں جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی اور جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمن اورنامورعالم دین مفتی تقی عثمانینے بھی مولاناڈاکٹر عادل خان کی شہادت پر گہرے رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ اور لواحقین سے اظہار افسوس کیا ہے۔رہنمائوں نے اس واقعے کو امن دشمنوں، فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کی سازش قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیشگی اطلاعات کے باوجود کراچی سمیت ملک بھر میں گزشتہ چند دنوں سے علما پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن آج تک ان کے اصل قاتل گرفتار نہیں ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کی ذمے داری ہے کہ مولانا عادل خان کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اورعلما کرام کاتحفظ یقینی بنایا جائے۔علاوہ ازیںمفتی تقی عثمانی نے اس سانحے پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا عادل کی شہادت المناک قومی سانحہ ہے۔ ظالموں نے ہمیں ایسی شخصیت سے محروم کردیا، جس سے روشن امیدیں وابستہ تھیں،اللہ تعالی انہیں جوار رحمت میں جگہ دے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم سب کا فرض ہے کہ صبروتحمل اور دانشمندی کے ساتھ انتقام در انتقام کی اس سازش کو ناکام بنائیں۔