کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے وفاقی حکومت اور وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک آپ کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا‘ اب حکومت کی اُلٹی گنتی شروع ہوگئی اور عمران خان کو گھر جانا پڑے گا۔ انہوں نے سمندری جزائر سے متعلق وفاقی حکومت کے اقدام کو سندھ حکومت پرحملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک آرڈیننس کے ذریعے سندھ کا جغرافیہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا‘ کرپشن دیکھنا فوج کا کام نہیں‘اپوزیشن کے پاس استعفوں کا آپشن موجود ہے‘جیل جانے کے لیے بھی تیار ہوں‘ کٹھ پتلی سے نہ ماضی میں ڈرے ہیں نہ اب ڈریں گے‘ قائد حزب اختلاف شہباز شریف سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاؤس کراچی یں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر سعید غنی، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب اور وقار مہدی بھی موجود تھے۔ بلاول زرداری نے کہا کہ ملک ہر فورم پر اس لیے ناکام ہو رہا ہے کیونکہ ایک نالائق سلیکٹڈ حکمران اس عہدے پر بیٹھا ہے جو کام کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ہے‘ جمہوری جماعتیں مل کر اس نااہل حکومت کو ختم کریں گی اور عوامی حکومت لائیں گی‘ پارلیمنٹ ایک ربڑ اسٹمپ بن گئی ہے اور عوام کے لیے آواز نہیں اٹھا سکتی‘ اسپیکر قومی اسمبلی نے حکومت کے کہنے پر آمرانہ طریقہ کار اپنایا ہے‘ ہمارے انٹرویوز تک سنسر ہوتے ہیں‘ یہ انتقام میں اتنے اندھے ہوگئے کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم پر غداری کا مقدمہ درج کرادیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف بھی احتجاج کریں گے‘ عوام اب وزیراعظم کا مزید ظلم برداشت نہیں کرسکتے‘ میڈیا کی آزادی اور بنیادی حقوق نہ ہونے کی وجہ سے عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں‘ احتجاجی مہم شروع ہو رہی ہے۔ بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ اگر خان نے کرپشن نہیں کی تو پشاور بی آر ٹی منصوبے سے متعلق نیب کی انکوائری کیوں نہیں ہوتی؟ بزدار کی حکومت میں ہر پوسٹنگ پر پیسے لیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان میں صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں‘ اگر دھاندلی کرائی گئی تو نتائج ان کو بھگتنا پڑیں گے‘ ہم کوئی بھی غیر آئینی اور غیر قانونی کام برداشت کریں گے‘ عمران خان فوج اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کریں‘اگر آپ نے کرپشن نہیں کی تو انکوائری سے کیوں بھاگ رہے ہیں ۔