اصلاح الدین سے گرانٹ کے بعد ہاکی گرائونڈ بھی واپس مانگ لیا گیا

417

کراچی(اسٹاف رپورٹر) اولمپئین اصلاح الدین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، سندھ حکومت کی گرانٹ کو واپس طلب کرنے کے بعد ڈی ایم سی سینٹرل نے بھی ہاکی گرائونڈ واپس مانگ لیا۔کراچی کے ضلع وسطی کی انتظامیہ نے پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئین اصلاح الدین سے گراؤنڈ واپس مانگ لیا، ڈائریکٹر کلچرل اینڈ اسپورٹس اینڈ ریکریشن نے جاری کردہ نوٹس میں نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں قائم ڈاکٹر محمد علی شاہ ہاکی گراؤنڈ ڈی ایم سی کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لنڈی کوتل کے قریب مذکورہ گراؤنڈ ڈی ایم سی سینٹرل کی ملکیت ہے، اس جگہ پر غیر قانونی قبضہ کرکے نجی اسٹیڈیم قائم کیا گیا ہے، حکام نے اس بابت سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے، جگہ کو فی الفور خالی کیا جائے۔دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بچوں کو ہاکی کی تربیت دینے کے نام پر گراؤنڈ کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا جارہا ہے، اطراف میں غیر قانونی پر دکانیں بھی قائم کرکے کر ائے کی مد میں بھاری رقم وصول کی جارہی ہے، مزید براں گرائونڈ کو کرائے پر دیا جاتا ہے اور ٹیموں سے فی گھنٹہ کے حساب سے پیسے وصول کیے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اولمپئن افتخار سمیت کئی اولمپئنز کی اکیڈمیز کاتجارتی بنیادوں پر چلنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے اور ان کے خلاف بھی کارروائی کیے جانے کا امکان ہے۔ دریں اثناء موقف جاننے کے لیے رابطے پر اولمپئن اصلاح الدین نے کہا کہ ہم نے ڈی ایم سی سینٹرل کی جانب سے ملنے والے نوٹس کا جواب دے دیا، ہمارا کہنا ہے کہ اکیڈمی کو ملنے والی زمین حکومت سندھ کے محکمہ کھیل کی جانب سے نوٹیفائیڈ ہے، میں ہاکی اکیڈمی کا چیئرمین ہوں جب کہ بورڈ میں کئی اولمپیینز بھی شامل ہیں، ہم اکیڈمی چلانے کے لیے بچوں سے کوئی پیسہ وصول نہیں کرتے، ہم اکیڈمی کے ذریعے ہاکی کی خدمت کر رہے ہیں، رجسٹرڈ 250 بچوں میں سے روزانہ100 کے لگ بھگ ننھے ہاکی کھلاڑی تربیت پانے کے لیے اکیڈمی آتے ہیں، ڈی ایم سی سینٹرل کو اس حوالے سے مزید معلومات کرنی ہو تو وہ سندھ حکومت کے محکمہ کھیل سے رابطہ کرے۔