201006-9-19
تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں تعینات روسی سفیر لیون زغاریان نے کہا ہے کہ ماسکو اور تہران حکومت کے درمیان دفاعی نظام کی خریداری کے معاہدے کو عملی جامع پہنائیں گے۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس ایران کو دفاعی نظام ایس 400 فروخت کرے گا۔ اس سے قبل بھی تہران حکومت ماسکو سے ایس 300 دفاعی نظام حاصل کرچکی ہے۔ روسی سفیر لیون زغاریان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔ ایران کو ایس 400 فضائی دفاعی نظام فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ امریکی دباؤ کو کسی صورت خاطر میں نہیں لائیں گے۔ ایرانی اخبار رسالت سے گفتگو کرتے ہوئے لیون زغاریان نے کہا کہ روس کی جانب سے اس سے قبل بھی ایران کو ایس 300 پہنچایا گیا تھا، اسی طرح مذکورہ معاہدہ بھی کیا جائے گا۔یاد رہے کہ امریکا نے ایران کے خلاف اقوام متحدہ کے اسلحہ کی پابندی کو غیر معینہ مدت تک بڑھانے کی دھمکی دی ہے، جس پر تبصرہ کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ ماسکو امریکی دباؤ میں آکر نہیں گھبرائے گا۔ خیال رہے کہ 18 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی پابندی ختم ہونے پر ایران روسی اسلحہ(دفاعی نظام) خریدے گا۔ روسی سفیر نے مزید کہا کہ اگر ایران کے پاس روس سے اسلحہ خریدنے کی کوئی خاص پیش کش ہے، تو ہم 18 اکتوبر کے بعد ایران کی تجاویز پر احتیاط سے عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ روس اور چین نے ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کے فیصلے کے خلاف 14 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو امریکی قرارداد ویٹو کردی تھی۔ امریکا نے ایران کے خلاف پابندیوں میں توسیع کے لیے نئی حکمت عملی کا اعلان کیا تھا۔ ایران پر 8 سالہ ہتھیاروں کی پابندی 2010ء میں اس وقت شروع ہوئی تھی، جب سلامتی کونسل نے قرارداد نمبر 1929 منظور کی تھی۔ قرارداد 2231 میں کہا گیا ہے کہ پابندی 18 اکتوبر کو اس شرط پر ختم ہوگی۔