سانگھڑ ،پولیس لاپتا افرادکوبازیاب کرانے میں ناکام ،اہل خانہ کا احتجاج

184

سانگھڑ (نمائندہ جسارت) سندھ حکومت نوے روز سے سانگھڑ کے رہائشیوں کو بازیاب نا کروا سکی، ڈیڑھ ماہ گزر چکے دو ماؤں کے لخت جگر اغوا ہوئے، سندھ میں اغوا کار قانون سے بالا تر ہوگئے ہیں، سندھ حکومت اپنی رٹ قائم رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ چیف جسٹس نوٹس لیں، مغویوں کو بازیاب کروایا جائے، شریف چاکرانی۔ سانگھڑ کے نواحی گائوں کے رہائشی مغوی رفیق چاکرانی اور صدیق بہن کو ڈیڑھ ماہ پہلے مسلح افراد نے پنو عاقل سے دن دہاڑے اغواء کیا جن کا تاحال پتا نا چل سکا، جس پر لواحقین در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ مغویوں کو بازیاب کروایا جائے۔ سانگھڑ نیشنل پریس کلب پر احتجاج کرتے ہوئے لواحقین کا کہنا تھا کہ پوچھو ان ماؤں سے جن کے جگر گوشے ان سے جدا ہوئے، پوچھو ان بھائیوں سے جن کے خون کا حصہ ڈیڑھ ماہ سے نہ جانے کس حال میں ہے۔ کہاں ہے سندھ سرکار اور ہماری عدالتیں، سندھ حکومت نوے روز سے سانگھڑ کے رہائشیوں کو بازیاب نا کروا سکی۔ دو نوجوانوں کو اغوا ہوئے ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر چکا مگر سندھ پولیس ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی ہے، کیا یہ پولیس کے لیے کھلا چیلنج نہیں ہے۔ ریاست میں ڈاکو کلچر چل رہا ہے، کیا سندھ میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال ابتر نہیں، سندھ حکومت کی کارگردگی پر سوالیہ نشان نہیں، کیا قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر طمانچہ نہیں ہے، عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکے۔