امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ آل پارٹی کانفرنس (اے پی سی) اقتدار کے لیے میوزیکل چیئر ہے۔ اگر صحیح معنوں میں احتساب ہوا تو پارلیمنٹ میں بیٹھی اکثر جیل میں ہوگی۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے وفاقی حکومت، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف تینوں سابقہ جماعتوں کا مجموعہ ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترسکی۔
سراج الحق نے کہا کہ ان حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں، تمام کے مفادات ایک ہیں۔ ان حکمرانوں نے قوم کو تقسیم کردیا ہے۔ بدعنوان سرمایہ دار اور حکمران پاکستان کی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ اگر صحیح معنوں میں احتساب ہوگیا تو پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کی اکثریت جیلوں میں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ یوٹرن لینے والا لیڈر ہوتا ہے۔ عمران خان نے جھوٹ کا نام یوٹرن رکھ لیا۔ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا ٹولہ ہی تحریک انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ لاکھوں بے روزگار نوجوانوں کا ذمہ دار کوں ہے؟ پاکستانیوں کے ہاتھوں میں ورلڈ بینک کی ہتھکڑیاں ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ووٹر ان سانپوں کے منہ میں دودھ ڈال کر انہیں اژدھا بناتے ہیں۔ شہری سانپ سے نہیں ڈرتا جتنا تھانیدار سے ڈرتا ہے۔ امیر اور غریب کے لیے الگ الگ نظام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسان، کاشت کار اور ہر شہری مہنگائی کا شکوہ کرتے نظر آتا ہے۔ لاہور موٹر وے واقعے کے بعد شہری سفر کے دوران بھی خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 2018 کے انتخابات شفاف نہیں تھے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ایف اے ٹی ایف قانون پر آنکھیں بند کر کے حکومت کا ساتھ دیا۔