ترکی میں سوشل میڈیا پر حکومتی کنٹرول سخت،نئے قوانین کااطلاق

389

مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک ترکی میں سوشل میڈیا سائٹس اور ایپلی کیشن پر حکومتی کنٹرول بڑھانے کے سخت قوانین نافذ کردیے گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  ترک پارلیمنٹ نے رواں برس جولائی میں مذکورہ نئے حکومتی کنٹرول بڑھانے کے سخت قوانین منظور کیے تھے، جن کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگیا۔

ترک اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کی جانب سے پاس کیے گئے قوانین کو ملک میں یکم اکتوبر سے نافذ کردیا گیا ہے جبکہ نئے قوانین کے نافذ ہونے سے ترکی میں فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں  مزید لکھا ہے کہ نئے قوانین کے مطابق ترکی میں 10 لاکھ صارفین رکھنے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، یوٹیوب اور ٹوئٹر کو ترکی میں اپنے دفاتر کھولنے ہوں گے یا پھر انہیں اپنے نمائندوں کی ترکی میں موجودگی کو یقینی بنانا ہوگا۔

عرب نشریاتی ادارے نے بتایا کہ نئے قوانین کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز متنازع اور مخصوص مواد ہٹانے سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل کریں گے اور انکار کی صورت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ترک حکومت جرمانہ بھی عائد کر سکے گی جبکہ نئے قوانین کے نفاذ کے بعد تمام سوشل ویب سائٹس اور ایپلی کیشن ترک حکومت کے احکامات ماننے کی پابند ہوں گی اور انکار کرنے والے اداروں کے اشتہارات کو روکے جانے سمیت ان پر پابندی بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب ترکی میں سخت سوشل میڈیا قوانین پر فیس بک سمیت انسانی حقوق کے اداروں نے مذمت کی ہے اور ایسے اقدامات کو اظہار رائے کی آزادی پر قدغن قرار دیا ہے۔