شہباز شریف کی گرفتاری انتقام کی گھناؤنی سازش ہے،عبدالغفور شاہ

146

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر سید عبدالغفور شاہ اور ضلعی سینئر نائب صدر محمد اکرم جٹ نے نیشنل پر یس کلب ٹنڈوالٰہیار پر میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے وابستہ سیاستدانوں کو نوٹس بھیجنا اور گرفتار کرنا عمران خان کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، یہ مفرور ڈکٹیٹر کو نہ تو نوٹس بھیجتے ہیں، نہ گرفتار کرتے ہیں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کی ضمانت خارج ہونے اور گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے بوکھلائے عمران خان اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں وفاقی حکومت فی الفور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو رہا کرے ، عمران خان نیب کو سیاسی انتقام کیلیے استعمال کرنا بند کریں۔ انہوں نے کہاکہ مفرور ڈکٹیٹرجس پرسنگین الزامات ہیں اسے نہ کوئی نوٹس بھیجا جاتا ہے نہ گرفتار کیا جاتا ہے، عمران خان کی ہمشیرہ، معاونین خصوصی پر سنگین الزمات ہیں مگر انہیں نیب طلب نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے اپوزیشن رہنمائوں کو نشانہ بنانے سے عوامی مزاحمت کا راستہ نہیں رک سکتا، حکومت نے جو کرنا ہے کرلے۔ انہوں نے مذید کہا کہ وفاقی حکومت ڈرگ مافیا کے سامنے بالکل بے بس نظر آرہی ہے جب سے تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالا ہے تب سے ہر شعبے کو مافیا نے اپنے گرفت میں لے لیا ہے، روزانہ کی بنیادوں پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میںا ضافہ ہورہا ہے، بجلی، پیٹرول ، گیس ، آٹا، چینی ، چاول اور کوکنگ آئل سمیت ضرورت کی دیگر اشیا اب غریب کی پہنچ سے بہت دور ہوگئی ہیں ،پاکستان پر کسی سیاسی پارٹی کی نہیں بلکہ کسی مافیا کی حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو دو سال ہوگئے ہیں لیکن عوام سے کیا ہوا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا ، معاشی طور پر ملک دن بدن پیچھے جا رہا ہے ، بیروزگاری اور مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، جب بیروزگاری اور مہنگائی بڑھتی ہے تو معاشرے میں جرائم ہونا شروع ہوجاتے ہیں، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال اتنی خراب ہوچکی ہے کہ سڑکوں پر زیادتیاں ہو رہی ہیں، حکومت سیکورٹی اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کر رہی ہیں اور ان کی ساری توجہ اپوزیشن لیڈران پر جھوٹے مقدمات بنانے پر مرکوز ہے جبکہ عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم اور زیادتیاں نہ تو حکومت کو نظر آرہی ہیں اور نہ ہی متعلقہ اداروں کو۔