لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان علی بلوچ کی جانب سے اپنے دفتر میں اردلی روم کا انعقاد کیا گیا جس میں 50 پولیس افسران و اہلکار پیش ہوئے جن میں سابق 7 پولیس اہلکاروں علی گل ابڑو، محمد عثمان، اختر علی، برکت علی، عامر علی سومرو، امان اللہ اور نصر اللہ شامل ہیںکی سروس میں بحالی کے لیے جمع درخواستیں کو منظور کرتے ہوئے انہیں ملازمتوں پر بحال کردیا ہے۔ اے ایس آئی زاہد علی بھٹو کے میجر پنشمنٹ کے سلسلے میں تفتیش اے ایس پی سٹی شکارپور کو دی گئی جبکہ اہلکار حبدار علی جتوئی اور عباس علی دایو کے میجر پنشمنٹ کے سلسلے میں تفتیش رینج انکوائری افسر کو دی گئی۔ انسپکٹر میران خان درانی، بختار علی ملک، اے ایس آئی محمد حسن مسن، ہیڈ کانسٹیبل اعجاز علی اور کانسٹیبل ایاز علی ملگانی کو دی ہوئی سزائیں معاف کرکے ان کو وارننگ دے دی گئی۔ اہلکار محمد علی شاہ کی میجر پنشمنٹ کی درخورست کو مسترد کیا گیا، اہلکار ممتاز علی کی میجر پنشمنٹ کو ختم کرکے ریٹائرڈ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ انسپکٹر فدا حسین لانگاہ کی میجر پنشمنٹ ختم کرکے لاڑکانہ سے کشمور تبادلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ تقرریوں، تبادلوں اور چھٹیوں کی درخوارستوں پر مناسب احکامات جاری کیے گئے۔ اس موقع پر ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان علی بلوچ نے کہا کہ امن وامان کی فضا کو ہر حال میں بحال رکھا جاِئے، اس میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔