لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) پیرا میڈکس عملے کا 17 ویں روز بھی او پی ڈی کا بائیکاٹ کرکے ایم ایس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاج کے باعث سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی زندگیاں دائو پر لگ گئیں، پہلے گندگی کے انبار اور اب آوارہ بلیاں وارڈ میں گھومنے لگیں۔ پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے چانڈکا اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ارشاد کاظمی کی مبینہ کرپشن اور ملازمین کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کے خلاف او پی ڈی کا بائیکاٹ کرکے سول اسپتال گیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر ملازم رہنماؤں ضمیر حسین سانگی، منور منگی، عبدالجبار ناریجو، غلام حسین لانگاہ و دیگر نے مطالبہ کیا کہ ایم ایس چانڈکا اسپتال ڈاکٹر ارشاد کاظمی کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرکے ملازمین کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کا سلسلہ بند کرکے ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ دوسری جانب لاڑکانہ شیخ زید چلڈرن اور وومن اسپتالوں میں گندگی کے انبار لگ چکے ہیں جبکہ محکمہ صحت اور اسپتال انتظامیہ صورتحال کو بہتر کرنے میں مکمل ناکام دیکھائی دیتے ہیں ایک جانب تو خواتین اور نومولود بچوں سمیت دیگر کے وارڈز میں جگہ جگہ گندگی اور استعمال شدہ ڈرپس اور ادویات کے ڈھیر ہیں تو دوسری جانب آوارہ بلیوں کو وارڈز میں جگہ جگہ منہ مارتے اور مریضوں کے بیڈز پر بیٹھتے دیکھا جاسکتا ہے۔ گندگی اور آوارہ جانوروں کے یوں وارڈز میں گھومنے سے خاص کر نومولود بچوں میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ بڑھ چکا ہے۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ کے سرکاری اسپتالوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے، ہر جانب گندگی کے ڈھیر، شدید تعفن اور بیمار کر دینے والا ماحول ہے اتنی گندگی میں علاج کیسے ممکن ہے۔ شہریوں نے بلاول زرداری سے اپنے حلقے کے اسپتالوں کی حالت زار پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔