بھارت میں 11 پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکت کیخلاف اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا

361

اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان کی ہندو برادری کی جانب سے بھارت میں پاکستانی ہندو مہاجر خاندان کے11 افراد کے پراسرار قتل کے خلاف اسلام آباد میںدوسرے روز بھی دھرنا جاری رہا۔دھرنے کے شرکاء نے اسلام آباد میں مودی اور بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گیارہ ہندئوں کی ہلاکت کا واقعہ بھارت کے سیکولرازم چہرے پر بدنما داغ ہے۔ بھارتی حکومت نے سدباب اور انصاف نہ کیا تو عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔بھارت پوسٹ مارٹم رپورٹ پاکستان سے شیئر کرے،مودی کے بھارت میں پاکستانی ہندو بھی غیر محفوظ ہیں۔ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا کہ ہمسایہ ممالک بھارتی اوچھے ہتھکنڈوں سے محفوظ نہیں۔جودھ پور میں بچوں سمیت 11معصوم پاکستانیوں کو پرسرار ہلاکت ہوئی، یہ پاکستان کے بچے اور پاکستان کی خواتین تھیں،عالمی برادری بھارتی حکومت کے مظالم کا نوٹس لے۔پورا اقوام عالم بھارت کے رویے سے پریشان ہے۔پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ بھارت سے حساب لینے کا وقت آگیا ہے، ہمیں سمجھوتہ ایکسپریس کا بھی حساب لینا ہوگا، بھارت لوگوں کوشہریت کے بجائے جاسوسی کیلیے استعمال کرتا ہے۔جمعہ کو پاکستان کی ہندو برادری کی جانب سے بھارت میں پاکستانی ہندو مہاجر خاندان کے11 افراد کے پراسرار قتل کے خلاف اسلام آباد میںدوسرے روز بھی دھرنا جاری رہا،اس سے قبل اس خاندان کے رشتہ دار جنوبی صوبے سندھ میں بھی احتجاجی ریلیاں نکال چکے ہیں،اسلام آباد میں ہندو مظاہرین نے کہا کہ وہ بھارتی سفارت خانے کے باہر احتجاج کریں گے، ان مظاہرین کی جانب سے بھارتی سیکرٹ سروس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے ان گیارہ ہندئوں کو جودھ پور میں مشتبہ طور پر زہر دے کر ہلاک کیا۔ مظاہرین جمعرات کی شب بغیر کسی اطلاع کے اسلام آباد پہنچے تھے اور انہوں نے ہمیں انصاف چاہیے جیسے نعرے لگائے۔ اس دوران مظاہرین کی ان پولیس اہلکاروں سے ہلکی جھڑپ بھی ہوئی، جو انہیں بھارتی سفارت خانے کی جانب جانے سے روک رہے تھے۔شرکا نے اسلام آباد میں مودی اور بھارتی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔