سکھر(مانیٹرنگ ڈیسک ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میں سیاسی لوگوں اور فوج کی قیادت میں سب سے سینئر ہوں، جب آرمی چیف کیپٹن تھے تومیں پارلیمنٹ کا رکن تھا، میں ملک کی حساسیت کو سمجھتا ہوں، غیرذمہ داروں کا جواب نہیں دوں گا، ہم نیب سے نہیں نیب ہم سے ڈررہا ہے۔ہم تو کہتے ہیں ہمیں کوئی چھیڑے تاکہ دو
دو ہاتھ ہوجائیں۔انہوں نے سکھر میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے لوگ آئے روز بیانات دیے رہے ہیں، کبھی کہتے اپوزیشن کے فلاں شخص نے ملاقات کی، کبھی کہتے میں نے ملاقات کی۔ میں ایک ذمہ دار آدمی ہوں، اس قسم کے لوگوں کے بیانات کی وضاحت نہیں کرتا ،فوج کی قیادت صرف اتنی وضاحت کردے کہ یہ اپنی طرف سے بول رہے ہیں یا ان کے ترجمان بن کر بول رہے ہیں۔اگر یہ فوج کے ترجمان بن کر بیانات دے رہے ہیں پھر مجھے پورا حق ہوگا کہ تمام حقائق قوم کے سامنے لاؤں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس میدان میں کوئی کچی گولیاں نہیں کھیلیں۔میں میدان سیاست میں ان لوگوں سے سینئر ہوں۔ میں فوج کی قیادت میں بھی سب سے زیادہ سینئر ہوں۔ جب آرمی چیف کیپٹن تھے تو میں پارلیمنٹ کا ممبر تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم ملک کی ضرورتوں اور حساسیت کو نہیں سمجھتے۔اسی لیے میں جواب نہیں دے رہا، وہ غیرذمہ دار لوگ ہیں جو بات کررہے ہیں۔یہ اگر ان کے نمائندے بن کر نہیں بات کررہے تو پھر ان کو کنٹرول کریں اور پٹا ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان نے کبھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے سے انکار نہیں کیا۔ حکومت کا ایک حلقہ خبریں نکال رہا ہے، یہ حلقہ فوج اور سیاستدانوں کو لڑانا چاہتا ہے۔ملاقات خفیہ رکھنا ان کی ضرورت ہوگی ہماری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی کے بعد میرے خلاف ان کو مقدمات یاد آگئے۔40 سال سیاست میں رہا ہوں، اے پی سی کے بعد بیان آنا تیر نشانے پر لگا ہے۔ ہمیں نیب کیا ڈرائے گا، نیب تو خود ہم سے ڈر رہا ہے۔یہ گیدڑ بھبھکیاں اپنے پاس رکھو ، ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ہم تو انتظار میں تھے کہ چھیڑو تو سہی تاکہ دو دوہاتھ کرنے کا موقع مل جائے۔