اور تم دیکھو گے کہ یہ جہنم کے سامنے جب لائے جائیں گے تو ذلت کے مارے جھکے جا رہے ہوں گے اور اْس کو نظر بچا بچا کر کن آنکھیوں سے دیکھیں گے اْس وقت وہ لوگ جو ایمان لائے تھے کہیں گے کہ واقعی اصل زیاں کار وہی ہیں جنہوں نے آج قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے متعلقین کو خسارے میں ڈال دیا خبردار رہو، ظالم لوگ مستقل عذاب میں ہوں گے۔ اور ان کے کوئی حامی و سرپرست نہ ہوں گے جو اللہ کے مقابلے میں ان کی مدد کو آئیں جسے اللہ گمراہی میں پھینک دے اس کے لیے بچاؤ کی کوئی سبیل نہیں۔ (سورۃ الشوری:45تا46)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص اپنے کسی (بیمار) مسلمان بھائی کی عیادت کے لیے آ رہا ہوتا ہے تو وہ ایسا ہے جیسے جنت میں چلتا ہے یہاں تک کہ بیٹھ جائے، اس کے بیٹھنے پر اللہ کی رحمت اسے ڈھانپ لیتی ہے، پھر اگر صبح کو جائے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی دعاء کرتے رہتے ہیں اور شام کو جائے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی دعاء کرتے رہتے ہیں۔
(سنن ابن ماجہ)