آصف زرداری پر تین کرپشن کیسز میں فرد جرم عاید کرنے کا حکم

156

اسلام آباد (صباح نیوز)اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد اعظم خان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے جعلی اکاﺅنٹس کے تین ریفرنسز سے بری کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تینوں مقدمات میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیاہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ آصف علی زرداری کو اس مرحلہ پر تینوں ریفرنسز میں بری نہیں کیا جاسکتا اور ان کے خلاف مقدمات چلیں گے ۔عدالت نے پارک لین ریفرنس، میگا منی لانڈرنگ کیس اور ٹھٹھہ واٹر سپلائی اسکیم کے ٹھیکوں کے ریفرنسز میں آصف علی زرداری کی بری کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت نے آصف علی زرداری سمیت تمام ملزمان کو 28ستمبر کو فرد جرم عائد کرنے کےلیے طلب کر لیا ہے۔ درخواستوں میں آصف علی زرداری نے مﺅقف اختیار کیا تھا کہ ریفرنسز کو خارج کر کے انہیں ان مقدمات سے بری کر دیا جائے۔ عدالت نے 17ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے تینوں کرپشن ریفرنسز میں آصف علی زرداری کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں اور آصف علی زرداری سمیت تمام ملزمان کو 28ستمبرکو فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر لیا ہے اور عدالت نے تمام ملزمان کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ نیب پراسیکوٹر کی جانب سے آصف علی زرداری کی تینوں درخواستوں کی مخالفت کی گئی تھی اور مﺅقف اختیار کیا تھا کہ آصف علی زرداری کے خلاف تینوں ریفرنسز میں ٹھوس شواہد موجود ہیں، آصف علی زرداری کو نوٹسز جاری کیے گئے اور ان کا بیان قلمبند کیا گیا اورنیب نے باقائدہ تحقیقات کے بعد یہ ریفرنسز عدالتوں میں دائر کئے ہیں لہذا آصف علی زرداری کو بری نہ کیا جائے۔ عدالت نے آصف علی زرداری کے وکیل فاروق حمید نائیک کی جانب سے تینوں ریفرنسز میں ضمنی ریفرنسز دائر کرنے کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔