سکھر (اے پی پی) خورشید شاہ کے خلاف گواہوں کے بیانات ریکارڈ نہ ہوسکے‘ جوڈیشل مجسٹریٹ نے نیب ریفرنس میں پی پی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ کے وکلا کے اعتراضات پرگواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا‘
قومی احتساب بیورو کی جانب سے سیشن کورٹ سکھر میں گزشتہ دنوں ایک درخواست دائرکی تھی کہ خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں5 اہم گواہان کے بیانات قلمبندکرنے ہیں اس کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کیا جائے جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ عبداللطیف شاہانی کی عدالت میں گواہان کو لایا گیا مگر بیانات ریکارڈ نہ ہوسکے۔ خورشید شاہ کے وکلا کی جانب سے بیانات ریکارڈکرنے پر اعتراض اٹھایاگیا جس کے جواب میں نیب پراسیکوٹر زبیر ملک نے عدالت کو بتایاکہ نیب کو قانون اجازت دیتا ہے کہ وہ گواہان کے بیانات کسی بھی عدالت میں قلمبند کراسکتاہے‘ گواہان خوفزدہ ہیں اور ان کی جانوں کو خطرہ ہے‘ وہ اپنے بیانات ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں‘ اعتراضات گواہان کوگمراہ کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیب خورشید شاہ کے ریفرنس میں ضمنی ریفرنس شامل کرنا چاہتا ہے‘ اس لیے عدالت گواہان کے بیانات ریکارڈ کرے تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ نے بیانات ریکارڈ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے فیصلہ ایک دن کے لیے موخر کردیا۔