سکھر (نمائندہ جسارت) متاثرین واہ کینال نے حکومت سندھ کی جانب سے متبادل گھر نہ دیے جانے پر مرحلہ وار احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا، اب جھوٹے وعدوں او دلاسوں میں نہیں آئیں گے، حقوق حاصل کرنے کے لیے ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ اجلاس میں واہ ایکشن کمیٹی سکھر کا متفقہ طور پر فیصلہ اور اعلان۔ واہ کینال متاثرین کی جانب سے تشکیل دی جانے والی واہ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس زیر صدرات میر منٹھار علی میرانی کی قیادت میں گزشتہ روز بچل شاہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں واہ ایکشن کمیٹی کے دیگر رہنمائوں ڈاکٹر برکت علی، عبدالقادر، محمد انور چاچڑ، سکندر علی میرانی، وکیل احمد جونیجو، حبیب اللہ مہر، صدام حسین سبروئی، عالم خان و دیگر نے شرکت کی۔ شرکاء اجلاس کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اور محکمہ آبپاشی نے دریائے سندھ کے کنارے مقیم ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں خاندانوں کو بے گھر کیا اور انہیں عدالتی احکامات پر متبادل جگہ دینے کا وعدہ کیا لیکن افسوس ایک سال بیت جانے کے بعد بھی حکومت سندھ اپنا وعدہ وفا نہیں کرسکی ہے، حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے 7200 سے زائد گھرانے ٹھوکریں کھانے پر مجبور، مایوسی اور بے یار و مددگار ہیں، کوئی بھی مسائل سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے تیار نہیں۔ شرکاء اجلاس نے متفقہ طور پر فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ حکومت سندھ اور محکمہ آبپاشی کی مجرمانہ غفلت اور لاپروائی کے باعث نظر انداز کیے جانے والے عمل کیخلاف مرحلہ وار بھرپور طریقے سے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں سکھر پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کی جائے گی۔ شرکاء اجلاس نے چیف جسٹس پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر حکام سے نوٹس لے کر متاثرین کو فی الفور متبادل جگہ فراہم کرکے ان میں پائی جانیوالی بے چینی دورکرنے کا مطالبہ کیا۔