وفاقی و صوبائی حکومتوں نے کراچی کیلئے کچھ نہیں کیا، سراج الحق

411

کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ معیشت کی تباہی، عوام کی بد حالی، بدترین مہنگائی، صوبوں اور شہروں میں بڑھتی ہوئی احساس محرومی موجودہ حکومت کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہے،حکومت کے 870دن نا اہلی اور ناکامی کا ثبوت ہیں اور موجودہ اپوزیشن نے ان 870دنوں میں حکومت کا ساتھ دیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن بھی ہمراہ موجود تھے۔انہوں نےکہا کہ اپوزیشن کا نظریہ، ایجنڈا اور پروگرام ایک نہیں ہے لیکن حکومت کی پالیسیوں اور غلطیوں نے اپوزیشن کو ایک کردیا ہے۔ نیب عدلیہ کے متوازی ادارہ بن گیا ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بھی کہہ رہے ہیں کہ نیب اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کر رہا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایف اے ٹی ایف کے دباؤ پر قانون کے ذریعے ملک اور قوم کو مستقل گروی رکھ دیا گیا ہے، پی ٹی آئی کی حکومت صرف کاغذوں پر ہے زمین پر کہیں نہیں ہے،51وزراء اور مشیر خود کو وزیر اعظم کے سامنے اور وزیر اعظم خود کو عوام کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے۔ الیکشن سے قبل موجودہ انتخابی نظام کو بہتر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ با اختیار الیکشن کمیشن، آزاد عدلیہ اور شفاف الیکشن کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا،الیکشن ریفارمز پر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،کراچی ملک کی معاشی اور نظریاتی شہ رگ ہے، پورا شہر تباہ حال اور پریشان ہے،بجلی، گیس اور پانی کا بحران ہے،PPP صوبائی حکومت ناکام ثابت ہوئی اور PTIوفاقی حکومت نے بھی دو سال میں کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ ایم کیو ایم وفاقی حکومت کے فیصلوں میں شریک ہے اور دوسری طرف بھر پور احتجاج بھی کر رہی ہے،اسلام آباد کی اے پی سی میں کراچی کے مسائل پر بھی بات ہو نی چاہیئے تھی،موجودہ حکومت نے فوج کو بھی متنازعہ بنا دیا ہے اور یہ جو غلط کام کرتے ہیں کہتے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ ہمارے ساتھ ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ بھر میں عرصہ دراز سے حکومت میں ہے،کراچی بھی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے،ایم کیو ایم بھی کراچی میں اور سندھ بھر میں PPPکے ساتھ اقتدار میں رہی ہے اور اب پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت میں ہے،ان تینوں حکمران پارٹیوں نے کراچی کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا۔

انہوں نےکہا کہ وزیر اعظم بارش میں شہر ڈوبنے کے کئی دن بعد آئے اور 1100ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا مگر یہ نہیں بتایا کہ کراچی کی آبادی کو تو مردم شماری میں درست شمار نہیں کیا گیا۔ پہلے کراچی کی درست آبادی کا تو اعلان کیا جائے، انہوں نے اس سے قبل 162ارب روپے کے پیکیج کا بھی اعلان کیا تھا  وہ رقم کہاں گئی اور کہاں خرچ کی کچھ نہیں پتا۔

سراج الحق نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا ہے۔ جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن ہے،ہم پارلیمنٹ میں اور عوامی سطح پر بھی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے،کرپٹ عناصر اپوزیشن اور حکومت دونوں کے اندر موجود ہیں،ان کی پالیسیاں ایک ہیں،آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی، شراب کی بندش کے قانون، تحفظ ناموس رسالت کے قوانین پر بھی سب ایک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کو خودکشی قرار دینے والے عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا اور قوم کو مزید قرضوں کے اندر جکڑ دیا،موجودہ حکومت نے فوج کو بھی متنازعہ بنا دیا ہے اور یہ جو غلط کام کرتے ہیں کہتے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ ہمارے ساتھ ہے۔ عوام پریشان ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے ہم اسٹبلشمنٹ سے کہتے ہیں کہ وہ بھی خود سوچے کہ اسے کیوں متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔