نواب شاہ( رپورٹ کاشف رضا)سیشن کورٹ کے نوابشاہ میں بجلی کے ٹرانسفارمر میں اچانک دھماکا ہو گیا جسکی وجہ سے سیشن کورٹ کی بجلی معطل ہوکر رہ گئی ۔بجلی نہ آنے کی وجہ سے عدالتی امور مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ کورٹ کی بجلی بحال کرنے کے کوئی اقدامات نہیںکیے گئے۔ پریشان حال سائلین اور کورٹ کا عملہ گرمی اور اندھیرے میں بیٹھنے پر مجبور ۔اطلاعات کے مطابق اس وقت نوابشاہ میں بجلی بحران شدت اختیار کر گیا ہے جسکی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے بارہ گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو احتجاج پر مجبور کر دیا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ سندھ میں برقی تعطل ایک سازش کے تحت کی جارہی ہے جس پر وزیراعظم پاکستان اور محکمہ برقیات کو نوٹس لینا چاہیے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے مبینہ طور پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ بجلی چوری میں حیسکو اہلکار ملوث ہیں جو ماہوار بھتہ بہت تند ہی سے لیتے ہیں جسکا خمیازہ بجلی کے بل جمع کروانے والوں کو اٹھانا پڑتا۔ ہر ٹرانسفارمر پھٹنے پر مرمت کے نام پر علاقہ مکینوں سے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔ دوسری جانب حیسکو چیف ایگزیکٹو افسر محمد یعقوب نے تمام آپریشن سب ڈویژن کے ایس ڈی اوز کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ وہ بجلی صارفین کے فون پابندی سے اٹینڈ کریںورنہ جزا اور سزا کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کسی بھی علاقے میں ٹرانسفارمر کی خرابی کی صورت میں عوام ٹرانسفارمر کی مرمت کے لیے کسی کو پیسے نہ دیں۔یہ غیر قانونی عمل ھے۔اور جو بھی کرے گا وہ سزا کا مرتکب ہوگا۔