سکھر، عدالت میں گیارہ افراد کے قتل کے مقدمے کی سماعت

202

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر کی انسداد دہشت گردی عدالت میں گیارہ افراد کے قتل کے مقدمے کی سماعت، پولیس نے مقتولین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کردی، عدالت کا ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم۔ سکھر ضلع کی تحصیل پنوعاقل میں 19 اگست کی شب ملزم واہب اللہ کی جانب سے بیٹوں کے ساتھ مل کر اپنے گھرکے گیارہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کے واقعہ کے مقدمے کی سماعت سکھر کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔ ملزمان کو پولیس نے سخت پہرے میں عدالت میں پیش کیا، سماعت کے دوران پولیس نے عدالت میں مقتولین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کردی اور عدالت کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتولین میں شامل دو خواتین مرکزی ملزم واہب اللہ کی بیوی اور بہو قتل کے وقت حاملہ تھیں، اس طرح یہ گیارہ افراد نہیں بلکہ تیرہ افراد کے قتل کا واقعہ ہوجاتا ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتول خواتین کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے ہیں۔ پولیس نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ مقتولین کی ابھی کیمیکل اور فرانزک رپورٹس آنا باقی ہیں، جیسے ہی رپورٹس آتی ہیں وہ عدالت میں پیش کردی جائیں گی۔ جس پر عدالت نے ملزم واہب اللہ اور اس کے تین بیٹوں کو سینٹرل جیل سکھر ون اور چھوٹے بیٹے کو سکھر کے سینٹرل جیل 2 میں قائم بچوں کے وارڈ میں بھیجنے کا حکم دے دیا۔