اسلام آباد:پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلے پارلیمان اور پھر ملک کو آزاد کرائیں گے،ملک میں کوئی بھی آزادانہ کام نہیں کرسکتا، تمام اہم قانون سازی پارلیمان کوبے اختیارکرکے ہوئیں۔
پاکستان بار کونسل کی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لوگ ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ نہیں تھے، وہ آج ہمارے درمیان ہیں، اس وقت انہیں کافر اور غدار کہنے والے آج انہیں شہید ماننے کو تیار ہیں اور ہم اس بات پر فخر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو اک دکا چھوٹی موٹی جمہوریت رہی ہے، جو تھوڑی بہت میڈیا کو آزادی میسر ہے، جو میرے مزدور کا محض کاغذ پر ہی صحیح لیکن قانون تو موجود ہے اور وہ ان قربانیوں اور جدوجہد کا نتیجہ ہے۔
آج پاکستان ایک ایسے وقت سے گزر رہا ہے کہ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہم مدینہ کی ریاست میں ہیں لیکن مدینہ کی ریاست کا یہ حال ہے کہ پاکستان کے سب سے مشہور موٹر وے پر ایک عورت کا اس کے بچوں کے سامنے اجتماعی ریپ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس عورت کو تحفظ دینا جن کی ذمے داری ہے اور جن کی ذمے داری تمام عورتوں کو یہ باور کرانا ہے کہ آپ کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، وہ ریپ کرنے والے پر نہیں بلکہ متاثرہ خاتون پر سوال اٹھاتے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ جو لوگ ریپ کی متاثرہ خاتون پر سوال اٹھاتے ہیں، ان کے دفاع میں اس ملک کے وزیر اور وزیر اعظم سامنے آ جاتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ دنوں میں اے پی سی میں شرکت کاموقع مل رہاہے امیدہے اے پی سی کے ذریعے متفقہ لائحہ عمل طے کریں گے اور امیدہے اے پی سی کے ذریعے پارلیمان کوآزاد کرنیکاموقع ملے گا۔
چیئر مین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بہت کام کیا مزیدکرنیوالے تھے لیکن نہیں کرنے دیا گیا، 19ویں ترمیم زبردستی پارلیمنٹ سے پاس کرائی گئی ،ایک ادارے نے19ویں ترمیم کیلئے دھمکی بھی دی،ہرسیاستدان کودباناہے توکوشش کرسکتے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہوں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج ملک میں کوئی بھی آزادانہ کام نہیں کرسکتا، قانون سازی آزادماحول میں نہیں کی جاتی، تمام اہم قانون سازی پارلیمان کوبے اختیارکرکے ہوئیں، اسمبلی میں اختلاف رائے کا موقع ہی نہیں دیاجاتا، ہماری آوازنہیں سنی جائیگی توہمیں بھی سوچنا پڑے گا، سوچناہوگاکب تک اس پارلیمان کوربراسٹیمپ کی حیثیت میں دیکھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمان میں رولزتوڑکرقانون پاس کرایاجاتاہے، گزشتہ روز اسمبلی میں رولزکی خلاف ورزی کر کے قانون سازی کی گئی،کل کے اجلاس میں اسپیکرنے دوبارہ گنتی کے مطالبے پر ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ اگرزبردستی قانون سازی کرائیں گے تو یہ عمل زیادہ دیرچلنے والا نہیں ہے۔پہلے پارلیمان کوآزاد کرائیں گے اور پھر ملک کو آزاد کرائیں گے۔ریاست مدینہ میں بولنے کی آزادی تھی مگر یہاں تونام نہادحکمرانوں کوبھی بولنے کی آزادی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں حالیہ سیلاب سے بہت تباہی ہوئی ہے،بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں بھی بارشوں و سیلاب سے تباہی ہوئی ہے، اس سے قبل جب سیلاب آیا تھا تو اس وقت کی