ٹھٹھہ ،دس دن سے خراب ٹرانسفارمر دوبارہ نہ بن سکے ،شہری پریشان

332

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) دس دنوں سے جلنے والے ٹرانسفارمر اب تک نہیں بن سکے، مکلی میں ضلعی افسران کے بنگلوں اور سرکاری ملازمین کے گھروں اور دیگر علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل، پانی کی بھی شدید قلت، منتخب نمائندے لاپتا، شدید گرمی و حبس سے تین خواتین سمیت 6 افراد بے ہوش۔ ضلع ٹھٹھہ کے ہیڈ کوارٹر مکلی میں گزشتہ دس دنوں قبل مکلی پوسٹ آفس ایریا کا ٹرانسفارمر جل گیا تھا جوکہ پرائویٹ مستری سے حیسکو والوں نے بنوایا مگر چند گھنٹوں بعد ٹرانسفارمر دوبارہ جل گیا جو کہ اب تک نہیں بنا، جس کی وجہ سے اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ، ڈسٹرکٹ فاریسٹ آفیسر، اسسٹنٹ کمشنر گھوڑا باری، ڈی ایس پی ٹھٹھہ کے بنگلوں اور مختلف سرکاری محکموں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کے گھروں میں اب تک بجلی بحال نہ ہوسکی ہے۔ اس کے علاوہ حیدری چوک مکلی اور اس کے قریبی علاقوں کے ٹرانسفارمر جل گئے ہیں اور تمام علاقوں کے لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ عوام راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ بجلی نہ ہونے کے سبب پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا ہے اور لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ مکلی کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ٹرانسفارمر مہینے میں دو سے تین دفعہ جلتے ہیں، جس کی وصولی ہزاروں روپے حیسکو والوں کی دی جاتی ہے۔ ٹرانسفارمر حیسکو والے پرائیویٹ مستری سے بنواتے ہیں جو بار بار خراب ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عوام سے ان کا حال پوچھنے کوئی منتخب نمائندہ اب تک نہیں آیا ہے، ہم اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، راتیں جاگ جاگ کر گزار رہے ہیں، ہمارے بچے بھی گرمی سے نہیں سو پاتے، ان علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوکر رہ گئیں۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان،، وفاقی وزیر بجلی و پانی اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے مکلی ہیڈ کوارٹر کے پوسٹ آفس ایریا حیدری چوک، شاہ لطیف کالونی، مکلی ہاشم آباد کالونی میں رہائشی ہزاروں لوگوں کو بجلی اور پانی کے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔ حادثات کا سبب بننے والی 40 سے 50 سالہ بجلی کی تاروں اور کھمبوں کو بدلا جائے اگر ایسا نہیں ہوا تو عوام حیسکو کیخلاف سخت سے سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔