سکھر ، تاجروں کو چوروں ولٹیروں کے رحم و کرم پرچھوڑ دیا گیا ،جاوید میمن

358

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن نے شہر بھر میں بڑھتی ہوئی ڈکیتی، چوری، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجروں اور شہریوں کو چوروں اور لٹیروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، شہر کے اہم تجارتی مراکز میں دن دہاڑے تاجروں، دکانداروں کو لوٹا جارہا ہے، دکانوں کے تالے کاٹ کر کئی قیمتی سامان لوٹ کر ملزمان آسانی سے فرار ہورہے ہیں، جس کے باعث شہر بھر کی تاجر برادری میں شدید خوف و ہراس پھیل چکا ہے، حکومت اور آئی جی سندھ سکھر میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں اور تجارتی مراکز میں لوٹ مار کی وارداتوں کا نوٹس لے کر امن و امان کے قیام کے لیے ٹھوس و مؤثر اقدامات اٹھائیں۔ بصورت دیگر تاجر برادری شدید احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجر سیکرٹریٹ گولڈ سینٹر صرافہ بازار میں سکھر اسمال ٹریڈرز کے منعقدہ ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں حاجی غلام شبیر بھٹو، حاجی عبدالستار راجپوت، محمد زبیر قریشی، عبدالقادر، رئیس قریشی، حافظ شریف ڈاڈا، شکیل قریشی، احسان بندھانی، بابو فاروقی، ظہیر حسین بھٹی، محمد منیر میمن، عبدالباری انصاری، لالا محب، معراج وارثی، محمد شبیر میمن، محبوب صدیقی، راشد خان، طارق میرانی، امداد جھنڈیر، ڈاکٹر سعید اعوان، سید محمد شاہ، اعظم خان، عبدالحمید بروہی، محمد اقبال کھوکھر، فخرالدین عباسی و دیگر نے بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر حاجی محمد جاوید میمن و دیگر کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ کوئی ایسا دن نہیں جس دن سکھر میں کوئی چوری کی واردات نہ ہوئی ہو۔ گزشتہ دنوں سوکھا تالاب میں دن دہاڑے میمن بیٹری کی دکان پر دو نامعلوم مسلح افراد نے گھس کر اسلحہ کے زور پر تاجر اویس میمن کو یرغمال بناکر لوٹ مار کی، جبکہ کٹی بازار نزد اسلامیہ اسکول کے سامنے محمد وسیم کی گھی کی دکان پر بھی تین سے چار مسلح افراد نے گھس کر لوٹ مار کر کے باآسانی فرار ہوگئے۔ اسی طرح شہید گنج الیکٹرونکس مارکیٹ میں بھی دکانوںکے تالے توڑ کر ایل ای ڈی اور قیمتی سامان لوٹ لیا گیا، جبکہ چند روز قبل میونسپل کارپوریشن کے قریب حسین ہائیٹس سے محمد عمران کے گھر سے بھی 25 لاکھ روپے سے زائد کی چوری ہوئی ہے، جس کی برآمدگی میں تاحال پولیس مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے۔ جبکہ اسی طرح شہر بھر کے تجارتی مراکز اور رہائشی علاقوں سے موٹر سائیکلوں کی چوری اور موبائل فونز کے چھیننے کی وارداتیں بھی تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہیں، جس کے باعث تاجر برادری شدید پریشانیوں اور بے چینی میں مبتلا ہوچکی ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ، آئی جی سندھ پولیس، ایڈیشنل آئی جی سکھر ریجن، ڈی آئی جی سکھر، ایس ایس پی سکھر اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ سکھر شہر میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال اور بڑھتی ہوئی چوری، ڈکیتی، لوٹ مار کی وارداتوں کا نوٹس لے کر تاجروں کا لوٹا گیا سامان واپس کرایا جائے اور امن و امان کے قیام کے لیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر تاجر برادری احتجاج کرنے پر حق بجانب ہوگی۔