لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے قصور میں درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کی جانے والی بچی زینب شہید کے والد محمد امین انصاری نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں ملک میں بچوں بچیوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محمد امین انصاری نے کہاکہ حکومت نے عوامی دبائو پر زینب الرٹ بل پاس تو کرلیا مگر اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور نہ ہی زیادتی کے واقعات پر تھانوں میں اس بل کے مطابق مقدمات کا اندراج ہورہاہے ۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی اس کے خلاف عوامی سطح پر اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں بھر پور آواز اٹھائے گی ۔ معصوم پھولوں اور کلیوں کو درندوں سے بچانے اور جنسی درندوں کو قرار واقعی سزا دلانے کے لیے زینب الرٹ بل پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مجرموں کے ساتھ ہمدردی کرنے والے در اصل ان کی سرپرستی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ان گھنائونے جرائم میں اضافہ ہورہاہے اور آئے روز کسی بچے بچی یا بہن بیٹی کے ساتھ زیادتی کے واقعات سامنے آرہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کسی آئین اور قانون کو نہیں مانتی اور اپنی مرضی کر رہی ہے ۔