سکھر ،چوری کی وارداتوں میں اضافہ ،شہری و تاجر غیرمحفوظ

250

سکھر(نمائندہ جسارت) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ سکھر شہر میں چوری ڈکیتی اور لوٹ مار کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کی وجہ سے تاجر و شہری خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریس کورس روڈ اور شہید گنج کے تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہناتھا کہ دو روز قبل ریس کورس روڈ پر ایک بیٹری کی دکان سے لوٹ مار کرکے موبائل فون چھین لیے گئے جبکہ شہید گنج میں شاہ لطیف الیکٹرونکس کی دکان اور ان کی برابر والی دکان کے تالے توڑ کر بڑی تعداد میں ایل ای ڈی اور نقدی چرالی گئی ایسے حالات میں امن و امان کیسے برقرار رہ سکتا ہے۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی سندھ سکھر ریجن ، ڈی آئی جی سکھر ریجن اور ایس ایس پی سکھر سے پرزور مطالبہ کیا کہ چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں پر قابو پایا جائے تاجروں اور دکانداروںکا مسروقہ سامان اور نقدی فوری طور پر واپس دلایا جائے بصورت دیگر تاجر برادری امن و امان کے قیام کیلیے احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری نے ہمیشہ سکھر شہر کی بہتری اور امن و امان کے قیام کیلیے ضلع انتظامیہ محکمہ پولیس اور حکومت کے ساتھ ہمیشہ اچھے انداز کے ساتھ تعاون کیا ہے تاجر قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں امن و امان قائم نہ ہو تو کاروبار کس طرح جاری رکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کی صورتحال کے بعد بازار کھلے ہیں اور تاجر برادری پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکی ہے پر اب چوری ڈکیتی اور لوٹ مار کی وارداتوں کا ہونا انتہائی تشویشناک ہے پولیس افسران سکھر میں امن و امان کے قیام کیلیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کریں۔