ججوں کے آزاد ہونے تک انصاف ممکن نہیں‘ چیف جسٹس

222

اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ آئین کی بالادستی کے لیے ملک کی سب سے بڑی عدالت ہر ممکن اقدام کرے گی ،آئین و قانون کے تحت عدلیہ کی آزادی کسی کو دبانے کی اجازت نہیں ،ملک میں جب تک ججز آزاد ،خود مختار ،بیرونی دبائو سے بالاتر نہیں ہوں گے تب تک انصاف ممکن نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے عدالتی سال کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہر جج نے اپنے عہدے کا حلف لیا ہوتا ہے جس کے باعث وہ انصاف کرنے کا پابند ہے،جج ہونا صرف اعزاز نہیں بلکہ انصاف دینے کی بھاری ذمے داری ہے،آئین کا دیباچہ عدلیہ کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔میں یقین دلاتا ہوں کہ آئین کی بالادستی کے لیے عدالت عظمیٰ ہر ممکن اقدام کرے گی۔ججز کی مکمل خودمختاری کے بغیر عوام کو انصاف کی مکمل فراہمی کا تحفظ ممکن نہیں، اعلیٰ عدلیہ کے تمام ججز آئین اور قانون کے تحت اپنے فرائض انجام دیتے ہیں،بطور جج ایک طرف مراعات یافتہ ہونا ہے دوسری طرف یہ عہدہ ایک بھاری ذمے داری ہے۔ جب تک ججز آزاد، خودمختار اور بیرونی دباو سے بالاتر نہیں ہونگے تب تک انصاف ممکن نہیں۔آئین اور قانون کے تحت عدلیہ کی آزادی کسی کو دبانے کی اجازت نہیں۔جب میں چیف جسٹس بنا تو محسوس کیا پاکستانی عدالتی نظام میں زیر التواء مقدمات بہت زیادہ ہیں،عدالت میں زیر التواء مقدمات پر اہم فیصلے کیے،مقدمات کا زیرا التواء ہونے کاسبب غیر ضروری التواء ہے،عدالت عظمیٰ کے انسانی حقوق سیل میں نئی درخواستیں جمع ہورہی ہیں ۔