جماعت اسلامی کو حکومت ملی تو کوئی یتیم لاوارث نہیں رہے گا‘ سراج الحق

471

لاہور ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ یتیموں و بیوائوں اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی کفالت کرنا حکومت کی ذمے داری ہے مگر حکومت اپنی کسی ذمے داری کو پورا نہیں کرسکی، جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو کوئی یتیم لاوارث نہیں رہے گا،حکومت اخبارات ،ٹاک شوز اور سوشل میڈیامیں موجود ہے عملاًاس کا کہیں وجو دنہیں۔ امن و امان کی صورتحال اتنی خراب ہے کہ کوئی ماں بہن بیٹی انتہائی ضرورت میں بھی باہر نہیں نکل سکتی ۔حکومتی بے بسی اور ناکامی کو دیکھتے ہوئے خطرہ ہے کہ جرائم مزید نہ بڑھ جائیں ۔مہنگائی بے روز گاری اور بدامنی میں اضافے سے عوام پریشان ہیں مگر حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی ۔چینی ،آٹے دال گھی حتیٰ کہ دوائوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے لوگوں کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے ۔موٹر وے واقعے سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے عزت ووقار کوسخت دھچکا لگا ہے ۔ خواتین اور معصوم بچوں اور بچیوں کے تحفظ کے لیے مجرموں کو پھانسی ضروری تھی ،چند لوگ لٹکادیے جائیں تو کروڑوں لوگوں کو سکون سے زندگی گزارنے کا موقع مل سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر میں الخدمت فائونڈیشن کے زیر اہتمام یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے قائم کردہ ادارے’’ آغوش ‘‘کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور بعدا زاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل خیبر پختونخوا عبد الواسع بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے 26ماہ میں22 کروڑ عوام کا حال یتیموں جیسا کردیا ہے۔ معیشت کا بیڑا غرق ہے ۔روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں 10،20 نہیں 100 فیصد اضافہ ہوچکا ہے ۔حکومت نے معاشی استحکام ،بے روز گاری کے خاتمے اور بے گھر شہریوں کو گھر دینے کے اعلانات کیے تھے مگر سب سے ابتر صورتحال انہی شعبوں کی ہے ۔معیشت کی دگرگوں صورتحال نے سرمایہ داروں کے اوسان خطا کردیے ہیں اور وہ اپنا کاروبا رسمیٹ کر دوسرے ملکوں کا رخ کررہے ہیں۔ملک میں چھوٹے بڑے ہزاروں کارخانے اور گھریلو دستکاریاں بند ہونے سے 35لاکھ سے زیادہ لوگ بے روز گار ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اپناکوئی وژن ہے نہ پالیسی ۔حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی ڈکٹیشن پر آنکھیں بند کرکے عمل کررہی ہے ۔ خطرہ ہے کہ یہ نااہل ملک و قوم کو کسی اندھے کنویں میں نہ گرا دیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یتیموں و بیوائوں اور معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کی کفالت کرنا حکومت کی ذمے داری ہے مگر حکومت اپنی کسی ذمے داری کو پورا نہیں کرسکی۔ان حالات میں ضروری ہے کہ معاشرے کے مخیر حضرات اور درد دل رکھنے والے یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت کے لیے آگے بڑھیں ۔نبی مہربان حضرت محمدؐکا فرمان ہے کہ یتیم کی پرورش کرنے والے کو جنت میں میرا ساتھ نصیب ہوگا۔ اس سے بڑھ کر ایک بندۂ مومن کی کیا خوش قسمتی ہوسکتی ہے کہ اللہ اور اس کا رسول ؐاسے جنت کی ضمانت دیں۔انہوں نے کہا کہ الخدمت فائونڈیشن ملک بھر میں 15ہزار کے قریب یتیم بچوں کی کفالت کررہی ہے ۔ آغوش سینٹرز میں بچوں کی پرورش کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیم و تربیت اور انہیں معاشرے کا باعزت و باوقار شہری بنانے کے لیے مختلف ہنر بھی سکھائے جاتے ہیں۔