بدین (نمائندہ جسارت)سندھ پر پہلے ٹڈی دل کی یلغار اور اب بارشوںنے تباہ مچادی،وفاق اور ان کے نمائندے ہمیشہ کی طرح غائب ہوگئے ہیں، وفاق ہمارے حقوق دے، این ایف سی ایوارڈ کا پورا حصہ فراہم کیا جائے،ہم جیل جانے اور نیب کا سامنا کرنے کو تیار ہیں، حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گیْ سندھ کے عوام کو اس کا حق نہ دیا گیا تواسلام آباد آکر اس سے اپنا حق چھین لیں گے۔ ان خیالات کا اظہارچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے بدین کے شہر ٹنڈوباگو میں بارش سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر اللہ والا چوک پرکارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ جب بھی سندھ پر مشکل آئی وفاقی حکومت مدد کرنے کی بجائے لاپتا ہو گئی ،کورونا وبا ،ٹڈی دل کی یلغار اور اب بارشوںنے سندھ میں تباہی مچادی، عوام مشکل میں ہیں ، وفاق اور ان کے نمائندے غائب ہیں اور اس مشکل گھڑی میں بھی مدد اور خدمت کی بجائے سیاست
کر رہی ہے ۔ وفاق نہ خود کچھ کر رہا ہے نہ ہم کو کرنے دیتا ہے۔ بلاول زرداری نے کہا وزیراعلیٰ سندھ سمیت پوری سندھ حکومت متاثرین کی خدمت کے لیے ان کے ساتھ اور درمیان میں ہے وفاق اور سلیکٹیڈ وزیراعظم نے مدد تو دور کی بات ہمدری کے دو الفاظ بھی ادا نہیں کیے، آج مشکل کی اس گھڑی میں بدین کی سلیکٹیڈ وفاقی وزیر لاپتا اور خاموش ہے سندھ کے حقوق اور عوام کی مدد نہ کرنے پر وفاقی وزیر استعفا کیوں نہیں دے دیتی۔ وفاقی وزیر کو اب فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ سندھ کی مصیبت زدہ عوام کہ ساتھ ہے یا سلیکٹڈ بنی گالہ کے وزیرعظم کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا ہم کو مدد نہیں اپنا حق چاہیے ،ہمارے حصہ کے این ایف سی ایواڈر کا گزشتہ سال 128اور اس سال 200 ارب وفاق ہڑپ کر گیا ،کب تک حقوق چھینے جاتے رہیں گے اب ہم خاموش نہیں رہیں گے اپنے حقوق کے لیے اسلام آباد کا رخ کریں گے ۔ سلیکٹڈ حکمران تیار ہو جائیں ہم جیل جانے اور نیب کا سامنے کرنے کو تیار ہیں لیکن سلیکٹڈ کو بھی پورا حساب دینا ہو گا، چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وفاق سے سندھ کے عوام کا پیسہ دلوایا جائے اورحکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ زرعی ایمرجنسی نافذ کرے اور فوری طور پر کسانوں کی مدد کرے۔بعد ازاں بلاول زرداری نے امیر شاہ سیم نالے پر پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کو رہنما سائیں بخش جمالی کی رہائشگاہ پر بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، سہیل انور سیال، اسماعیل راہو، میر غلام علی تالپور، محمد بخش مہر، رفیق جمالی، علی اکبر جمالی، فیروز جمالی، عاجز دھامراہ ڈاکٹر سکندر مندھرو، نایاب لغاری، میر سراب خان مری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔