گوادر (نمائندہ جسارت) گوجرانوالہ موٹر وے پر درندگی کا حالیہ واقعہ انسانیت کے نام پر سیاہ دھبہ ہے، ملک میں خواتین اور معصوم بچوں کی پے در پے عصمت دری کے واقعات انصاف کے نظام کی ناکام کا مظہر ہیں، عصمت دری کی واردات میں ملوث ملزمان کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں، گرفتار کرکے سر عام پھانسی دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی صوبائی نائب ناظمہ سمیرا صدیق، ناظمہ حلقہ گوادر آسیہ ایوب اور ذاکرہ حلیم نے پریس کلب گوادر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گزشتہ چند برسوں کے دوران بہت بڑی تعداد میں قوم کی بیٹیاں اور معصوم بچے جنسی تشدد کا شکار ہورہے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ حکومتیں اور انصاف فراہم کرنے والے ادارے نہ صرف ناکام ہیں بلکہ مجرم شک کا فاعدہ اٹھاکر قانون کی گرفت سے بچ جاتے ہیں۔ انہوں کہا کہ انصاف کے نظام میں موجود سقم کی وجہ سے جنسی تشدد کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے حوا کی بیٹیاں کسی بھی جگہ محفوظ نہیں، کراچی کی مرواہ، پشاور کی گل پانزہ اور گوجرانوالہ موٹر وے پر خاتون کے ساتھ حالیہ زیادتی کا واقعہ اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں برس کے پہلے دو ماہ کے دوران صرف لاہور میں اجمتاعی زیادتی کے 73 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور رپورٹ نہ ہونے والے واقعات اس کے علاوہ ہیں،اب المیہ یہ ہے کہ حوا کی بیٹیوں کی عصمتیں بڑی شاہراہوں پر بھی غیر محفوظ ہوگئی ہیں، ہمیں معاشرے میں خواتین اور بچوں کے ساتھ رونما ہونے والے انسانیت سوز واقعات کے جنم لینے والے اسباب کا بھی جائزہ لینا ہوگا جس میں دین سے دوری، میڈیا کے بعض چینلز کا طرز عمل اور بالخصوص ہیجان پیدا کرنے والے ڈرامے مل کر معاشرے میں بگاڑ کا باعث بن رہے ہیں جو بادی النظر میں پاکیزہ معاشرے کے ارتکا میں رکاوٹ کا سبب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین اس قسم کے واقعات پر ہر فورم پر آواز اٹھانے کا عزم کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 35 کے تقاضے کے مطابق شادی، خاندان، ماں اور بچے کی حفاطت کے حوالے سے مملکت اپنی ذمے داری پورا کرے، آئین کے آرٹیکل 37 کے مطابق حکومت عصمت فروشی، قمار بازی، ضرر رساں ادویات کے استعمال، فحاش تحریری مواد اور اشتہارات کی طباعت نشر و اشاعت اور نمائش کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات کرے۔