جرائم کا خاتمہ تبادلوں سے نہیں حکمرانوں کو بدلنے سے ہوگا، سراج الحق

306

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ یہ تبدیلی نہیں تبادلہ سرکار ہے۔ جرائم کا خاتمہ بیوروکریسی اور پولیس افسروں کے تبادلوں سے نہیں بے حس حکمرانوں کو بدلنے سے ہوگا۔ حکومت کی اپنی کوئی سوچ ہے نہ وژن ،اس نے سوچنے کے لیے بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے بندے رکھے ہوئے ہیں۔ عوام نے صدارتی اور پارلیمانی دونوں نظام دیکھ لیے مگر کوئی نظام بھی ان کے مسائل حل نہیں کرسکا۔عوام کی مشکلات اور پریشانیوں کا حل صرف اسلامی نظام میں ہے ۔ اسلامی حکومت اللہ کی رحمت اور نعمت ہے ۔ہم پاکستان میں خلافت کا نظام قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہماری عدالتوں میں شریعت کے مطابق فیصلے ہوں ۔عوام کو عدل و انصاف ملے ، عام آدمی کی جان مال اور عزت کا تحفظ حاصل ہو۔ پاکستان اسی عظیم مقصد کے لیے حاصل کیا گیا تھااور اس کے قیام کے لیے لاکھوں لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔پاکستان نے تو امت کے لیے ایک مثال بننا تھا یہ اسلام کا قلعہ تھا مگر اس قلعے میں بیٹیاں محفوظ نہیں۔اندھی بہری اور گونگی حکومت ایک مجبور بیٹی کی حفاظت توکر نہیںسکی ۔حکمران شرمندہ ہونے کے بجائے کہتے ہیں کہ اسے رات سفر کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکا دیا گیا ۔ہم مزدور کو کارخانے اور کسان اور کاشت کار کو کھیت کی پیداوار میں شریک کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں۔تاکہ کسانوں اور مزدوروں کے خون پسینے کی کمائی جاگیردار اور سرمایہ دار ہڑپ نہ کرسکیں۔جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں نوجوانوں کو میدان میں اتارے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرٹس کونسل راولپنڈی میں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے جے آئی یوتھ کے صدر زبیر احمد گوندل ، صوبائی امیر ڈاکٹر طارق سلیم ،رضا احمد شاہ ،صوبائی صدر جے آئی یوتھ اویس اسلم مرز انے بھی خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جے آئی یوتھ میں شامل ہونے والے کارکنوں سے حلف لیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک پر غیر ت و حمیت سے عاری ٹولہ مسلط ہے ۔ معصوم بچوں اور بچیوں کو درندگی کا نشانہ بنا نے کے بعد ان کا گلا دبا کر قتل کرنے والے آزاد پھر رہے ہیں ۔قوم کی بیٹیوں کو شاہراہوں پرروک کر ان کی عزتوں کو پامال کردیا جاتا ہے۔ بچوں کے سامنے ان کے والدین کو قتل اور ایک ماں کے ساتھ گینگ ریپ کیاجاتا ہے مگر حکمران سوئے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ظلم و جبر اور استحصال کے اس نظام کے خلاف اٹھنا ہوگا۔تبدیلی نوجوان لاتے ہیں۔ لاکھوں نوجوان جماعت اسلامی میں شامل ہوکرظلم کے اس نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے متحد ہوچکے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جو لوگ آپس میں دست و گریبان ہوں وہ مسائل حل نہیں بلکہ مزیدمسائل پیدا کرتے ہیں۔ ان حکمرانوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر دفن اور کشمیر پر بھارت قابض ہوگیا۔ خارجہ محاذ پر پاکستان تنہا رہ گیا ہے ۔ملک میں آٹے چینی کی من مانی قیمتیں ہیں۔چینی جو 55روپے کلو تھی اس حکومت میں آج 115روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ان حکمرانوں نے معیشت اور معاشرت دونوں کو تباہ کردیا ہے ۔وزیر اعظم نے معیشت کیا ٹھیک کرنا تھی ان کے دور میں تو کرکٹ بھی تباہ ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ظلم کا نظام اب نہیں چل سکتا کہ کرپٹ اور ظالم جاگیرداروڈیرے اور سرمایہ دار اس ملک پر مسلط رہیں اور جب وہ جائیں تو ان کے بیٹے اور پوتے اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہوجائیں ۔ ہم آئندہ انتخابات میں عوام کودیانتدار اور خدمت گار قیادت دیں گے جس کا ہراول دستہ نوجوان ہوںگے ۔ ڈاکٹر طارق سلیم نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نوجوان امیر جماعت اسلامی کی قیادت میں ملک کو اسلامی و خوشحال پاکستان بنانے کے لیے متحد ہوچکے ہیں۔ باری کے بخار کی طرح ملک کے اقتدار پر مسلط رہنے والی قیادتیں اب عوام کو قبول نہیں ۔اب سراج الحق اس قوم کی قیادت کریںگے اور پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و خوشحال پاکستان بنائیں گے۔ایک ایسا پاکستان جس میں کسی غریب کا استحصال نہیں ہوگا۔جس میں بیٹیوں کی عزتیں پامال نہیں ہوںگی ۔جس میں نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار ملے گا۔