لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے سابق صوبائی صدر امیر بخش خان بھٹو کی زیر صدارت اس کی رہائش گاہ پر سندھ بھر سے آئے ہوئے پی ٹی آئی کے ورکروں اور کارکنان کا اجلاس ہوا جو پہلے سندھ نیشنل فرنٹ کے رہنما اور کارکنان تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر بخش خان بھٹو نے کہا کہ ہم سب وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں متحد اور منظم ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ملک بالخصوص سندھ کے دکھوں کا ازالہ کریں گے۔ امیر بخش بھٹو نے مزید کہا کہ اگر نظام اور ملکی صورتحال میں بہتری لانے میں تاخیر ہوئی ہے تو وہ اس لیے ہوئی ہے کہ ضیاء الحق کے دور اور اس کے بعد آنے والی تمام حکومتوں نے ملک کو ڈوبتی ہوئی کشتی سمجھ کر بے دردی سے لوٹا ہے اور آئین اور قانون کی دھجیاں اْڑائی ہیں، ایسے تباہ کن حالات میں ملک کی باگ ڈور سنبھال کر اصلاحات اور بہتری لانا آسان کام نہیں ہے، اس کے باوجود بھی وزیراعظم عمران خان ترقی اور خوشحالی کو درست سمت کی طرف موڑ کر ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ ملک کو لوٹنے والوں پر ہاتھ پڑے ہیں تو اب ان کی چیخیں نکل رہی ہیں، واویلا شروع کردیا ہے اور احتساب سے بچنے کے لیے پورا زور لگا رہے ہیں مگر ان کے لیے قانون کا شکنجہ مزید تنگ کیا جائے گا اور ان کے این آر او حاصل کرنے کے خواب کبھی بھی پورے نہیں ہوں گے۔ امیر بخش بھٹو نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ سندھ پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ سندھ کے عوام زرداری پارٹی سے اب تنگ آچکے ہیں اور زرداری پارٹی سے نجات حاصل کرنے کے لیے عمران خان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ امیر بخش بھٹو نے اجلاس میں شریک کارکنان کو سرگرم ہونے کی ہدایت کی اور جلد ہی سندھ بھر کے تمام اضلاع کے دورے کرنے کا اعلان کیا۔